بگ باس میں باڈی شیمنگ کا شکار ہوئی تھیں شہناز گل، کہا-’موٹی ہونے پر لوگ مجھ پر کرتے تھے کمنٹ‘

بگ باس میں باڈی شیمنگ کا شکار ہوئی تھیں شہناز گل، کہا-’موٹی ہونے پر لوگ مجھ پر کرتے تھے کمنٹ‘

بگ باس میں باڈی شیمنگ کا شکار ہوئی تھیں شہناز گل، کہا-’موٹی ہونے پر لوگ مجھ پر کرتے تھے کمنٹ‘

کسی کا بھائی کسی کی جان کے بعد شہناز گل پروڈیوسر ریا کپور کی فلم میں نظر آئیں گی۔ کچھ وقت پہلے انہوں نے اپنی اس دوسری فلم کی شوٹنگ ختم کرلی ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai, India
  • Share this:
    بگ باس فیم شہناز گل نے کسی کا بھائی کسی کا جان فلم سے بالی ووڈ میں ڈیبیو کرلیا ہے۔ اس میں انہوں نے سلمان خان کے ساتھ کام کیا ہے۔ شہناز اور سلمان کی پہلی ملاقات سال 2019 میں بگ باس کے گھر میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد شہناز گل سلمان خان کے کافی نزدیک آگئی ہیں۔

    بگ باس میں ہوئی باڈی شیمنگ کا شکار

    بگ باس کے گھر سے نکلنے کے بعد شہناز گل نے اپنے باڈی ٹرانسفارمیشن سے فینس کو چونکادیا اور انہوں نے اپنا فیشن اسٹائل بھی پہلے سے کافی اچھا کرلیا ہے۔ اب شہناز نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ریالیٹی شو میں باڈی شیم کیا گیا تھا۔



     




    View this post on Instagram





     

    A post shared by Shehnaaz Gill (@shehnaazgill)





    شو میں لوگ مجھے موٹی کہتے تھے

    خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران شہناز گل نے کہا کہ 'میں نے خود کو بدلا ہے، خود پر کام کیا ہے۔ جب لوگوں نے مجھے اچھا مشورہ دیا تو میں نے اس پر عمل کیا اور اس میں بہتری لائی۔ میں نے وزن کم کیا کیونکہ میں بگ باس میں مجھے باڈی شیم کیا گیا تھا۔ میں نے موٹا ہونے پر بہت سے تبصرے سنے تھے۔ اس کے بعد میں نے اپنا انداز بدل لیا کیونکہ لوگ سمجھتے تھے کہ میں صرف سلوار سوٹ پہن سکتی ہوں۔ میں نے لوگوں کے تاثر کو توڑا اور آئندہ بھی ایسا کرتی رہوں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    بی ٹاون میں امتیازی سلوک کا شکار ہوچکی ہیں ایریکا فرنانڈیز، اداکارہ نے بالی ووڈ پر کی تنقید

    یہ بھی پڑھیں:

    2 مہینے بعد ہی سارہ خان نے اپنے شوہر کو دے دی تھی طلاق، یہ تھی وجہ

    بتادیں کہ کسی کا بھائی کسی کی جان کے بعد شہناز گل پروڈیوسر ریا کپور کی فلم میں نظر آئیں گی۔ کچھ وقت پہلے انہوں نے اپنی اس دوسری فلم کی شوٹنگ ختم کرلی ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: