سشانت سنگھ راجپوت کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی تلاش کر رہی ہے این سی بی، ڈرگس دینے کا الزام
Sushant Singh Rajput Case: گزشتہ سال 14 جون کو سشانت سنگھ راجپوت کی موت ہوگئی تھی۔ ان کی لاش ان کے کمرے سے برآمد ہوگئی تھی۔ اس کے بعد ان کی موت کو لے کر کئی تنازعہ کھڑے ہوئے تھے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jan 08, 2021 12:44 PM IST

سشانت سنگھ راجپوت کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی تلاش کر رہی ہے این سی بی، ڈرگس دینے کا الزام
ممبئی: اداکار سشانت سنگھ راجپوت (Sushant Singh Rajput) کی موت کو 7 ماہ سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ ان کی موت کی جانچ کی ذمہ داری سی بی آئی کو دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (NCB) بھی ڈرگس اینگل کو لے کر الگ سے جانچ کر رہی ہے۔ اس درمیان خبر ہے کہ این سی بی اب سشانت سنگھ کے سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر رشی کیش پوار کی تلاش کر رہی ہے۔ وہ طویل وقت سے فرار ہے۔ الزام ہے کہ رشی کیش پوار بھی سشانت سنگھ راجپوت کو ڈرگس سپلائی کرتے تھے۔
رشی کیش پوار گزشتہ دنوں پیشگی ضمانت کے لئے کورٹ پہنچے تھے۔ انہیں گرفتار ہونے کا خوف تھا، جمعرات کو این ڈی پی ایس کورٹ نے ان کی ضمانت عرضی مسترد کردی۔ اس کے بعد این سی بی نے ان کی تلاش تیز کردی ہے۔ این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے نے انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا کو بتایا کہ وہ پوار کی تلاش کر رہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ پوار نے کچھ وقت تک سشانت سنگھ کے ساتھ کام کیاتھا، لیکن گزشتہ سال انہیں ہٹا دیا گیا تھا۔
پوار کی تلاش میں این سی بی
این سی بی کے افسران کا کہنا ہے کہ پوار ممبئی کے چیمر میں رہتے تھے۔ انہیں نوکری سے ہٹا دیا گیا تھا، لیکن اس کے باوجود وہ مسلسل سشانت سنگھ سے ملنے کے لئے ان کے فلیٹ پر جاتے تھے۔ این سی بی کے ایک افسر کے مطابق، وہ پوار سے پہلے ہی ڈرگس اینگل کو لے کر پوچھ گچھ کرنا چاہتے تھے، لیکن پوار جانچ میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔ سمن جاری ہونے کے باوجود پوار نے پوچھ گچھ کے لئے آنے سے منع کردیا تھا۔ اس کے بعد سے اس کیس میں ان کا کردار مشکوک مانا جا رہا ہے۔