وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر لگایا ہندو فوبیا کا الزام، کہا- مشکل لڑائی میں دیں میرا ساتھ
’دی کشمیر فائلس‘ کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر ہندو فوبیا کا الزام لگایا ہے۔ وویک اگنی ہوتری آکسفورڈ یونین کے انسانی پروگرام یاترا کو خطاب کرنے والے تھے، لیکن پروگرام کے مقررہ وقت سے کچھ گھنٹے پہلے اسے منسوخ کردیا گیا، جس کو لے کر وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر ہندو فوبیا کا الزام لگایا۔
’دی کشمیر فائلس‘ کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر ہندو فوبیا کا الزام لگایا ہے۔ وویک اگنی ہوتری آکسفورڈ یونین کے انسانی پروگرام یاترا کو خطاب کرنے والے تھے، لیکن پروگرام کے مقررہ وقت سے کچھ گھنٹے پہلے اسے منسوخ کردیا گیا، جس کو لے کر وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر ہندو فوبیا کا الزام لگایا۔
نئی دہلی: ’دی کشمیر فائلس‘ کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر ہندو فوبیا کا الزام لگایا ہے۔ وویک اگنی ہوتری آکسفورڈ یونین کے انسانی پروگرام یاترا کو خطاب کرنے والے تھے، لیکن پروگرام کے مقررہ وقت سے کچھ گھنٹے پہلے اسے منسوخ کردیا گیا، جس کو لے کر وویک اگنی ہوتری نے آکسفورڈ یونین پر ہندو فوبیا کا الزام لگایا۔
وویک اگنی ہوتری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرکے آکسفورڈ یونین کی تنقید کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ ہندو فوبک آکسفورڈ یونین میں ایک اور ہندو آواز پر لگام لگایا گیا ہے۔ انہوں نے مجھے منسوخ کردیا ہے۔ حقیقت میں انہوں نے ہندوؤں کا قتل عام اور ہندو طلبا کو منسوخ کردیا، جو آکسفورڈ یونیورسٹی میں اقلیت ہیں۔ چیئرمین ایک پاکستانی ہے۔ برائے مہربانی اس سب سے مشکل لڑائی میں مجھے شیئر کریں اور میری حمایت کریں۔
IMPORTANT:
Yet another Hindu voice is curbed at HINDUPHOBIC @OxfordUnion.
They have cancelled me. In reality, they cancelled Hindu Genocide & Hindu students who are a minority at Oxford Univ. The president elect is a Paksitani.
Pl share & support me in this most difficult fight. pic.twitter.com/4mGqwjNmoB
— Vivek Ranjan Agnihotri (@vivekagnihotri) May 31, 2022
وویک اگنی ہوتری نے کہا کہ کچھ گھنٹے پہلے میرا پروگرام منسوخ کردیا گیا۔ انہوں نے مجھ سے پوچھے بغیر پروگرام کو یکم جولائی کے لئے دوبارہ شیڈول کردیا۔ یکم جولائی کو جب کوئی طالب علم نہیں ہوگا وہاں پر تو پھر پروگرام کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا وہ مجھے رد کر رہے ہیں؟ وہ ہندوستان کی جمہوری طور پر منتخب کی گئی حکومت، خاص طور پر نریندر مودی کو منسوخ کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ہمیں پھانسی وادی اور اسلامو فوبک کے طور پر لیبل کرنا چاہتے ہیں۔ جیسے ہزاروں کشمیری ہندووں کو مارنا ہندو فوبیا نہیں تھا، لیکن سچائی پر فلم اسلامو فوبک ہے۔ وہ مجھے منسوخ نہیں کر رہے ہیں، وہ قتل عام اور ہندووں کو منسوخ کر رہے ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں ہندو اقلیت ہیں اور یہ اقلیتوں کا استحصال ہے۔
Published by:Nisar Ahmad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔