Turkey Citizenship: کیا امیر ہندوستانی مسلمان شہریت حاصل کرنے کیلئے ترکی میں کر رہے ہیں سرمایہ کاری؟ جانیے تفصیل

امیر ہندوستانی مسلمان یورپ و ایشیا کے درمیان میں واقع مسلم ملک ترکی میں شہریت یا رہائش حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام گروپس میں لوگ ترکی میں سرمایہ کاری کے مواقع کے ذریعے شہریت پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

امیر ہندوستانی مسلمان یورپ و ایشیا کے درمیان میں واقع مسلم ملک ترکی میں شہریت یا رہائش حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام گروپس میں لوگ ترکی میں سرمایہ کاری کے مواقع کے ذریعے شہریت پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

امیر ہندوستانی مسلمان یورپ و ایشیا کے درمیان میں واقع مسلم ملک ترکی میں شہریت یا رہائش حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام گروپس میں لوگ ترکی میں سرمایہ کاری کے مواقع کے ذریعے شہریت پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

  • Share this:
امیر ہندوستانی مسلمان 4 لاکھ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے ترکی میں شہریت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک نئے رحجان کے مطابق نئی دہلی، میرٹھ، لکھنؤ، حیدرآباد، ممبئی، بنگلورو اور ترواننت پورم کے امیر مسلمان رئیل اسٹیٹ کے ذریعے ترک شہریت کے خواہاں ہیں۔

ترکی میں کوئی بھی غیر ملکی شہری جو کم از کم 400,000 ڈالر (₹31,164,398.00) کی جائیداد خریدتا ہے، تو ترک شہریت کا اہل ہے۔ اس کے لیے ترکی کے بینک میں رقم جمع کرانا چاہیے اور تین سال تک گھر فروخت نہیں کرنا چاہیے۔ یہ رقم گزشتہ قانون سازی میں 250,000 ڈالر (₹19,483,122.75) تھی۔ جس کے بعد سرمیاہ کاری میں اضافہ کیا گیا ہے۔

اس شرط کو پورا کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو اپنی شریک حیات اور 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ ترکی کا پاسپورٹ ملے گا۔ غیر ملکی مکانات کی خریداری ترکی کے بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر اور تعمیراتی کمپنیوں کی مدد کے لیے امید کی کرن ہے۔

نیوز 18 ڈاٹ کام کو کچھ ایسے سرمایہ کار ملے جنہوں نے حال ہی میں ترکی کے مختلف شہروں میں مکانات خریدے۔ میرٹھ کے رہائشی محمد خواجہ (اصل نام تبدیل کیا گیا) نے بتایا کہ انھوں نے اپنی بیوی اور تین بچوں پر مشتمل اپنے خاندان کے لیے ترکی کی شہریت حاصل کرنے کے لیے 250,000 ڈالر (₹19,483,122.75) کا ایک فلیٹ خریدا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ترکی میں کاروبار کے مواقع بڑھ رہے ہیں۔ لہذا میں استنبول میں سرمایہ کاری کرنے کا انتخاب کیا ہوں۔

ممبئی کے ایک تاجر فیروز عالم (اصل نام تبدیل کیا گیا) نے کہا کہ ان کے والد نے ترکی کے شہر انقرہ میں 800,000 ڈالر (₹62,345,992.80) کی سرمایہ کاری سے تین منزلہ عمارت خریدی۔ فیروز عالم نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے میٹرو سٹیز کے مقابلے ترکی میں رئیل اسٹیٹ سستا ہے اور انہیں جلد ہی ترکی کا پاسپورٹ مل جائے گا۔

بنگلورو کے ایک ہوٹل کے مالک سید عثمان قادری (اصل نام تبدیل کیا گیا) نے حال ہی میں استنبول میں رہائش حاصل کرنے کے لیے 50,000 ڈالر (₹3,896,624.55) کی سرمایہ کاری کا عمل مکمل کیا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی نے ترکی کے شہر انقرہ میں ایک جنوبی ہندوستانی کھانے کا سامان (ٹفن سنٹر) کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

لوگ ترکی میں سرمایہ کاری کرنے میں کیوں لے رہے ہیں دلچسپی؟

ترکی میں سرمایہ کاری سے پورے خاندان کو فائدہ ہوتا ہے، بشمول شریک حیات، 18 سال سے کم عمر کے بچے اور معذوری کے ساتھ رہنے والے بچے اس سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

رسائس

120 مقامات کا ویزہ فری سفر
مفت طبی سہولیات

مفت تعلیم

بہتر معاشی مواقع

اعلیٰ معیار زندگی

امریکہ (USA) میں E-2 سرمایہ کار ویزا کے لیے اہلیت (5 سالہ تجدید کے آپشن کے ساتھ) ہوتی ہے۔

شہریت

تاحیات ترک شہریت حاصل کی جاسکتی ہے۔ تمام براہ راست خاندان کے افراد کے لیے مستقل رہائشی بننے کی کوئی ذمہ داری نہیں۔ جس میں شریک حیات، 18 سال سے کم عمر کے بچوں کے ساتھ ساتھ معذوری کے ساتھ رہنے والے کسی بھی عمر کے بچے شامل ہیں۔

چار ماہ کے اندر ترکی کا پاسپورٹ

اہلیت

اہلیت کا کوئی انٹرویو نہیں۔

زبان کی مہارت کا کوئی امتحان نہیں۔

میاں بیوی کے ساتھ ساتھ 18 سال سے کم عمر کے بچوں کو بھی یہی فوائد حاصل ہیں۔

معذوری کے ساتھ رہنے والے کسی بھی عمر کے بچوں کو ایک جیسے فوائد حاصل ہوں گے۔

دولت

اپنی دولت کا اعلان کرنے کی کوئی ذمہ داری نہیں۔

ترکی سے باہر کسی بھی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں۔

ہندوستانیوں کے لیے ترکی میں سرمایہ کاری کے کیا مواقع ہیں؟

الف) اگر آپ شہریت کے خواہاں ہیں۔

1. ریل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری:

تین سال تک فروخت نہ کرنے کی پابندی کے ساتھ کم از کم 400,000 ڈالر کی رئیل اسٹیٹ خریدیں

2. گورنمنٹ بانڈز:

تین سال تک فروخت نہ کرنے کی شرط کے ساتھ 500,000 ڈالر کے سرکاری بانڈ خریدیں۔

3. بینک ڈپازٹ

ترک بینکوں میں 500,000 ڈالر نقد اس شرط کے ساتھ جمع کریں کہ تین سال تک واپس نہ لیا جائے۔

4. شراکت داری

تین سال تک فروخت نہ کرنے کی شرط کے ساتھ ترک REITs یا VCTs میں 500,000 ڈالر کے حصص خریدیں

5. ملازمت:

ترکی میں 50 کل وقتی ملازمتیں فراہم کریں

ب) اگر آپ رہائش کے خواہاں ہیں۔

1. ریئل اسٹیٹ

کم از کم مالیت کی جائیداد خریدیں:

- ترکی کے کچھ علاقوں میں 50,000 ڈالر

- زیادہ تر ترقی یافتہ میونسپلٹیز/علاقوں میں 75,000 ڈالر

2. کاروباری سرمایہ کاری
کسی کاروبار میں کم از کم 50,000 ڈالرکی سرمایہ کاری کریں۔

سرمایہ کاری کا طریقہ کار کیا ہے؟

رئیل اسٹیٹ پروگرام میں سرمایہ کاری کے ذریعے ترک شہریت پروگرام دنیا میں اپنی نوعیت کے سب سے زیادہ پرکشش، منافع بخش اور سیدھے سادے پروگراموں میں سے ایک ہے، جس میں صرف چند شرائط ہیں:

شہریت کی درخواستیں خریداری کے تمام طریقہ کار کی تکمیل کے بعد ہی قبول کی جاتی ہیں۔

درخواست دہندگان زیر تعمیر پراجیکٹس بھی خرید سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ مکمل ادائیگی مکمل کر لیں اور ڈیولپر سے فروخت کا نوٹرائز معاہدہ ہو۔

ایک سرمایہ کار کو بیچنے سے پہلے کم از کم تین سال تک جائیداد کی ملکیت کو برقرار رکھنا چاہیے۔

ترکی کی شہریت حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے لیے کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ اخراجات کیا ہیں؟

a) شہریت کے لیے

اگر کوئی کم از کم 400,000 ڈالر خرچ کرتا ہے، تو اسے صرف ٹیکس، جائیداد پر ٹیکس، اور ٹائٹل ڈیڈ کی منتقلی کے اخراجات کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ ان میں سے کچھ اخراجات ناخوشگوار ہوسکتے ہیں۔

اگر ممکنہ سرمایہ کار صحیح قسم کے کنسلٹنٹس کے ساتھ کام کرتے ہیں جو ایماندار ہیں اور لوگوں کو سسٹم کے اندر/آؤٹ کے بارے میں مشورہ دیتے ہیں اور جہاں وہ کچھ بچت کر سکتے ہیں تو فائدہ ہوسکتا ہے۔

انہیں جائیداد کی تلاش اور شہریت کے لیے درخواست دینے سے منسلک کنسلٹنٹ اور سرکاری فیس پر بھی غور کرنا چاہیے۔

b) رہائش کے لیے

اگر کوئی شخص ترکی کا رہائشی بننے کے لیے جائیداد کی خریداری پر کم از کم 50,000 ڈالریا 75,000 ڈالر خرچ کرتا ہے، تو صرف ٹیکس، جائیداد کی تشخیص اور ٹائٹل ڈیڈ کی منتقلی کے اخراجات پر انہیں غور کرنا چاہیے۔

ہندوستانی سرمایہ کار/شہری کے لیے کیا کریں اور نہ کریں؟

کسی ایسے شخص کے بجائے جانچ شدہ سپلائرز کے ساتھ کام کریں جو ترکی میں مواقع کھولنے کے بارے میں ان سے بات کرے۔

رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے بجائے شہریت/ریذیڈنسی کنسلٹنٹس کے ساتھ کام کریں جن کا بنیادی مقصد پراپرٹی کو اتارنا ہے۔

تحقیق کریں، یقینی بنائیں اور پھر ان علاقوں میں خریدیں جو رہائش اور شہریت کی درخواستوں کو منظور کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ترکی کے کچھ علاقے اب اس کی اجازت نہیں دیتے۔

صحیح لوگوں سے مشورہ کریں اور خریداری سے پہلے سرمایہ کاری کے قوانین اور مضمرات کو جان لیں۔

کبھی بھی رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو براہ راست رقم نہ دیں۔ اس کے بجائے ترکی میں بینک اکاؤنٹس کھولیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سرمایہ خریدار کے انوائس میں جمع کر دیا جائے۔

جائیدادوں پر مناسب احتیاط برتیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے خلاف قانونی دعوے، قانونی چارہ جوئی یا موجودہ رہن نہیں ہیں۔

نیوز 18 نے ہاشمی گروپ کے شریک بانی اور سی ای او تجم الحسین سے رابطہ کیا، جو ترکی میں مقیم ایک فرم ہے جو ترکی کی شہریت اور ریزیڈنسی بذریعہ سرمایہ کاری پروگراموں میں مہارت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 کے دوسرے سہ ماہی کے دوران ہاشمی گروپ نے 100 سے زیادہ متوقع سرمایہ کاروں/خریداروں کے ساتھ رہائش اور شہریت کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

تجمل حسین نے کہا کہ ہندوستانی برادری ترکی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ دلچسپی رکھنے والی کمیونٹیز ہیں؛ وہ جو دوسرے ممالک میں ایف ڈی آئی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

جن کے بچے ہیں جو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ترکی میں بیرون ملک مقیم رہنے کے لیے دوسرے گھر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ ROI پر مبنی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں جو ان کے لیے آمدنی کا دوسرا ذریعہ کھول سکتے ہیں وہ ترکی کے کئی شہروں میں مواقع کی تلاش میں ہیں۔

نیوز 18 نے حیدرآباد میں واقع فرم انڈو ترک پراپرٹی کنسلٹنٹس کے کنسلٹنٹ صداقت حسین سے بھی بات کی اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ لوگ ترکی کے کئی شہروں میں زرعی اراضی میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

صداقت حسین نے کہا کہ روس یوکرین کے بحران کے باعث ترکی نے بھی روس کی طرف سے بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ترک حکومت ملک کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے سرمایہ کاروں کی تلاش میں ہے اور سال 2023 کے بعد ترک حکومت اپنی غیر ملکی شہریت کی پالیسی کو مزید سخت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:
مذہبی عبادت گاہوں سے متعلق قانون سے چھیڑچھاڑ انتہائی خطرناک: مولانا ارشد مدنی

ہندوستانی شہریوں کی طرف سے غیر ملکی سرمایہ کاری کی حد کیا ہے؟

حیدرآباد میں مقیم چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ طارق امام نے کہا کہ ہندوستانی باشندے (افراد) ہر مالی سال میں صرف 250,000 ڈالر (₹19,483,122.75) کی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔ طارق امام نے کہا کہ لبرلائزڈ ریمیٹینس اسکیم (LRS) ہندوستان سے باہر کی ترسیلات کے لیے رہنما اصول مرتب کرتی ہے۔ یہ ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے ذریعہ فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (FEMA) 1999 کا حصہ ہے۔ لبرلائزڈ ریمیٹینس اسکیم کے تحت ترسیلات زر کی حتمی حد 2,50,000 ڈالر فی مالی سال ہے۔

یہ بھی پڑھیں:
کیاآپ ہندوستانی فضاؤں میں اڑناچاہتےہیں؟ ہوائی اڈے پرپہنچنےسےپہلےایئرسوودھابھرنامت بھولیں!

حال ہی میں ترکی نے جائیداد کی سرمایہ کاری کی حد کو بڑھا کر 400,000 ڈالر (₹31,164,398.00) کر دیا ہے۔ اس لیے اب ہندوستانی شہری دونوں خاندان کے افراد کے نام پر جائیداد خرید رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ کوئی بھی خاندان نابالغ کے نام پر سرمایہ کاری کر سکتا ہے، لیکن زمین یا مکان کے دستاویزات میں بھی نابالغ کے نام کا ذکر ہونا چاہیے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published: