جموں : جموں و کشمیر میں اس سال ملی ٹینٹوں کے خلاف کارروائی کے دوران اب تک 92 ملی ٹینٹوں کو مار گرایا گیا ہے۔ ان آپریشنزکے دوران سیکورٹی فورسیز کو کئی ملی ٹینٹ کمانڈروں کو مار گرانے میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ۔ ایسے حالات میں پاکستان اب ملی ٹینٹوں کو اس پار دھکیلنے اور ڈرون کے ذریعہ انہیں ہتھیار اور گولہ بارود پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے ۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے جموں و کشمیر میں پاکستان درپردہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ ملک ملی ٹینٹوں کو سرحد اور کنٹرول لائن کے اس پار بھیج کر جموں و کشمیر میں تشدد کو ہوا دینے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ وہیں سیکورٹی فورسیز پاکستان کی ہر سازش کوناکام بنانے اور ملی ٹینٹوں کا صفایا کرنے کیلئے پر عزم ۔
اس سال جنوری سے اب تک جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسیز نے کئی ملی ٹینٹ کمانڈروں سمیت 92 ملی ٹینٹوں کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ ان میں سے 86 ملی ٹینٹ کشمیر جبکہ چھ دیگر جموں کے مختلف علاقوں میں ہلاک کئے گئے ۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس برس اسی مدت کے دوران ملی ٹینٹ حملوں میں گزشتہ برس کے مقابلہ میں کافی کمی دیکھنے کو ملی ۔ گزشتہ بر س اس مدت کے دوران جموں وکشمیر میں کل ایک سو بیس ملیٹنسی کے واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ اس برس اب تک صرف 84 ایسی وارداتیں ملی ٹینٹوں کی طرف سے انجام دی گئیں۔
گزشتہ چار برسوں میں سیکورٹی فورسیز کے ساتھ مختلف تصادم میں لگ بھگ 800 ملی ٹینٹوں کو مار گرایا گیا ۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اس کوشش میں ہے کہ پہاڑوں پر برفباری سے پہلے زیادہ سے زیادہ ملی ٹینٹوں کو جموں و کشمیر میں داخل کیا جاسکے ۔ تاکہ یہاں تششد کے واقعات کو جاری رکھا جاسکے ۔ دفاعی ماہر انیل گور کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو اندرون جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ سرحد اور کنٹرول لائن پر بھی چوکسی کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے ۔ تاکہ پاکستان ملی ٹینٹوں کو جموں و کشمیر داخل کرنے کے اپنے ناپاک منصوبوں میں کامیاب نہ ہوسکے ۔
نیز کئی برسوں سے سرحدوں پر جاری پاکستان کی بلا اشتعال فائرنگ کے واقعات مں بھی اس بر س کمی واقع ہوئی ہے ۔ اگرچہ فروری کے آخر میں ہندوستان اور پاکستان نے سرحدوں اور کنٹرول لائن پر جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کرنے سےاتفاق کیا تھا ۔ تاہم اس سے پہلے دومہینوں میں 95 ایسے معاملات سامنے آئے جب پاکستان نے بلا اشتعال گولہ باری کی ۔ گزشتہ برس سرحد اور کنٹرول لائن پر پاکستان کی طرف سے نو سو سنتیس بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے یہ نتیجہ ہرگز اخذ نہیں کیا جاسکتا کہ پاکستان اپنی حرکتوں سے باز آیا ہے ۔ کیونکہ پاکستان ملی ٹینٹوں کو سرحد اور کنٹرول لائن کے اس پار بھیجنے کا کوئی بھی موقع جانے نہیں دیتا ۔ لہذا ہندوستان کو پاکستان کو سبق سکھانے کے لئے جوابی کاروائی کرنی چاہئے۔
ادھر خفیہ ذرائع کے مطابق پاکستان کی فوج اور آئی ایس آئی نے کنٹرول لائن اور سرحد سے متصل کئی چوکیوں پر ملی ٹینٹوں کو اکھٹا کر رکھا ہے اور انہیں اس پار بھیجنے کی تاک میں ہے ۔ تاہم ہندوستانی سیکورٹی فورسیز پاکستان کی ہرحرکت پر نظر بنائے ہوئے ہے ۔ ادھر جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ ان سبھی حالات کو دیکھتے ہوئے سیکورٹی فورسیز کو کافی چلینجوں کا سامنا ہے اور خاص کر پاکستان کی طرف سے ڈروں کے استعمال سے اب یہ چلینج مزید بڑھ گیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس بھی اپنی طرف سے چوکس ہے اور پا کستان کی ہر مذموم کوشش کو ناکام بنا یا جائے گا ۔
نیز افغانستان کے بدلتے حالات کے پیش نظر بھی ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیاں کافی چوکس ہیں اور فوج ، پولیس اور دیگر حفاظتی عملہ پاکستان کی ہرکوشش کو ناکام بنانے میں لگا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ وہ پاکستان کے دیگر حربوں کے ساتھ ساتھ ڈرون کی کاروائیوں پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور پاکستان کی ہر مذموم کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔