ایل اے سی کے پار نظر آئے چینی ہیلی کاپٹر، زخمی فوجیوں کو کیا جا رہا ائیرلفٹ
بتایا جا رہا ہے کہ ان ہیلی کاپٹر کو مارے گئے اور زخمی فوجیوں کو لے جانے کے لئے لایا جا رہا ہے۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Jun 17, 2020 10:38 AM IST

ایل اے سی کے پار نظر آئے چینی ہیلی کاپٹر، زخمی فوجیوں کو کیا جا رہا ائیرلفٹ
نئی دہلی۔ مشرقی لداخ (Ladakh) کی گلوان وادی (Galwan Valley) میں چین کے ساتھ ہوئے پرتشدد جھڑپ میں ہندوستان کے کم سے کم 20 جوان شہید ہو گئے ہیں۔ اس واقعہ میں چین کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے اور چین کے 43 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس بیچ آج صبح سے ہی ایل اے سی کے دوسری طرف چینی ہیلی کاپٹر دیکھے جا رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان ہیلی کاپٹر کو مارے گئے اور زخمی فوجیوں کو لے جانے کے لئے لایا جا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، پیر کی رات کو دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی۔ پیر کی رات کو گلوان وادی کے پاس دونوں ملکوں کے بیچ چل رہی بات چیت کے بعد سے سب کچھ معمول نظر آ رہا تھا، تبھی چینی فوجیوں نے دھوکے سے ہندوستانی جوانوں پر حملہ کر دیا۔ اس پورے واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے ہندوستانی فوج نے کہا کہ 15 جون کی رات کو گلوان وادی علاقے میں پرتشدد جھڑپ ہوئی تھی جس میں ہندوستان کے 20 جوان شہید ہو گئے تھے۔
And exposed to sub-zero temperatures in the high altitude terrain have succumbed to their injuries, taking the total that were killed in action to 20. Indian Army is firmly committed to protect the territorial integrity and sovereignty of the nation: Indian Army (2/2) https://t.co/5duc0Jlfwb
— ANI (@ANI) June 16, 2020
اس واقعہ کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستان نے ہمیشہ ہی ایل اے سی کا احترام کیا اور چین کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے۔ وزارت نے کہا کہ ایل اے سی پر پیر کی رات جو کچھ بھی ہوا، اس سے بچا جا سکتا تھا۔ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان اس جھڑپ میں دونوں ملکوں کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
ایل اے سی پر چینی فوجیوں کے ساتھ ہوئے پرتشدد جھڑپ کے بعد دونوں ملکوں کے بیچ جس طرح کے حالات بن رہے ہیں، اس کے بعد سے دہلی میں میٹنگوں کا دور بھی شروع ہو گیا ہے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور فوجی سربراہ جنرل ایم ایم نروانے کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ وزیر دفاع نے اس معاملہ کی جانکاری وزیر اعظم کو دی ہے۔