اپنا ضلع منتخب کریں۔

    UNICEF: یونیسیف کی چونکا دینے والی رپورٹ آئی سامنے، 2 ملین یمنی بچے خانہ جنگی کا شکار!

    یمن میں خانہ جنگی 2014 کے آخر میں اس وقت شروع ہوئی جب حوثی تحریک (Houthi movement) کے کارکنان نے بہت سی شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومت کو دارالحکومت صنعا سے باہر نکالنے پر مجبور کر دیا۔

    یمن میں خانہ جنگی 2014 کے آخر میں اس وقت شروع ہوئی جب حوثی تحریک (Houthi movement) کے کارکنان نے بہت سی شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومت کو دارالحکومت صنعا سے باہر نکالنے پر مجبور کر دیا۔

    یمن میں خانہ جنگی 2014 کے آخر میں اس وقت شروع ہوئی جب حوثی تحریک (Houthi movement) کے کارکنان نے بہت سی شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومت کو دارالحکومت صنعا سے باہر نکالنے پر مجبور کر دیا۔

    • Share this:
      مشرق وسطیٰ کے ایک ملک یمن (Yemen) میں 8 سال سے جاری بحران کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 43 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے جن میں 20 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔

      اقوام متحدہ کے بین الاقوامی بچوں کے ہنگامی فنڈ (UNICEF) نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یمن میں نقل مکانی کی سب سے بڑی وجہ تنازعارت اور خانہ جنگی ہے۔ اقوام متحدہ (United Nations) مسلسل یمن کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے خبردار کرتا ہے۔ تنظیم نے پہلے اعلان کیا تھا کہ یمن میں تقریباً 20 لاکھ بچوں کو شدید غذائی قلت کے لیے علاج کی ضرورت ہے، جن میں سے 360,000 موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔

      یمن میں کیا ہو رہا ہے؟

      یمن میں خانہ جنگی 2014 کے آخر میں اس وقت شروع ہوئی جب حوثی تحریک (Houthi movement) کے کارکنان نے بہت سی شمالی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور سعودی حمایت یافتہ یمنی حکومت کو دارالحکومت صنعا سے باہر نکالنے پر مجبور کر دیا۔

      یہ بھی پڑھیں: 

      لارین گوٹیب نے رلیشن شپ کو لیکر کیا بڑا انکشاف، بوائے فرینڈ کے ساتھ شیئر کی کس کرتی ہوئی تصاویر

      مارچ 2015 میں تنازعہ بڑھنے کے بعد سے ملک اپنے ہی بچوں کے لیے زندہ جہنم بن گیا ہے۔ اس کے بعد سے نصف سے بھی کم ہسپتال کام کر رہے ہیں، جن میں سے کئی میں بنیادی آلات اور ادویات کی کمی ہے۔ کئی ہیلتھ ورکرز کو کئی سال سے باقاعدہ تنخواہیں نہیں ملیں۔ یمن بدستور دنیا کے سب سے بڑے انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے، جہاں تقریباً 23.7 ملین افراد کو امداد کی ضرورت ہے، جن میں تقریباً 13 ملین بچے بھی شامل ہیں۔

       

      یہ بھی پڑھیں: 

      BJP پارلیمانی بورڈ میں بڑی تبدیلی، نتن گڈکری-شیوراج سنگھ چوہان کی چھٹی، ان نئے چہروں کو کیا گیا شامل

      یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق یمنی بحران شروع ہونے کے بعد سے اب تک 10,200 سے زیادہ بچے ہلاک یا معذور ہو چکے ہیں اور ہزاروں نوجوانوں کو جنگ میں بھرتی کیا گیا ہے۔ 20 لاکھ سے زیادہ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جس کی وجہ سے وہ مزید کمزور ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: