اسلامی جمہوریہ ایران میں انقلابِ اسلامی کے 44 ویں سالگرہ کا شاندار اہتمام، ’مرگ بر امریکہ‘ کے فلک شگاف نعرےبلند

ستمبر میں ملک کی مورالٹی پولیس کی حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران میں ملک گیر مظاہرے شروع ہو گئے۔

ستمبر میں ملک کی مورالٹی پولیس کی حراست میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران میں ملک گیر مظاہرے شروع ہو گئے۔

جیسے ہی ایران میں انقلاب کی سالگرہ منائی جا رہی ہے، تو ہیکرز سرکاری ٹی وی کی کوریج میں خلل ڈال رہے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں ہفتے کے روز ایرانی انقلاب کی 44 ویں سالگرہ کے موقع پر ریاست کے زیر اہتمام ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Iran
  • Share this:
    اسلامی جمہوریہ ایران میں ایرانی انقلاب اسلامی (Islamic revolution of Iran) کی 44 ویں سالگرہ نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی۔ جس میں ملک کی تعمیر و ترقی کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ جیسے ہی ایران میں انقلاب کی سالگرہ منائی جا رہی ہے، تو ہیکرز سرکاری ٹی وی کی کوریج میں خلل ڈال رہے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران میں ہفتے کے روز ایرانی انقلاب کی 44 ویں سالگرہ کے موقع پر ریاست کے زیر اہتمام ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔

    جب حکومت مخالف ہیکرز نے صدر ابراہیم رئیسی (Ebrahim Raisi) کی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر کو مختصر طور پر روک دیا گیا۔ رئیسی کی حکومت کو نوجوان مظاہرین کی جانب سے اپنی برطرفی کا مطالبہ کرنے والے سب سے دلیرانہ چیلنجوں میں سے ایک کا سامنا ہے۔ رئیسی نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ توبہ کریں تاکہ انہیں ایران کے سپریم لیڈر معاف کر سکیں۔ اس صورت میں انہوں نے تہران کے وسیع آزادی اسکوائر پر جمع ایک ہجوم سے کہا کہ ایرانی عوام انہیں کھلے بازوؤں سے گلے لگائیں گے۔

    ان کی براہ راست ٹیلیویژن تقریر کو انٹرنیٹ پر تقریباً ایک منٹ کے لیے روک دیا گیا، جس میں ایرانی حکومت مخالف ہیکروں کے ایک گروپ کی سکرین پر ایک لوگو نمودار ہو رہا تھا جو کہ عدالت علی (جسٹس آف علی) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس نے ’’اسلامی جمہوریہ مردہ باد‘‘ کا نعرہ بلند کیا۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: