امریکہ :اسکول میں ہوئی فائرنگ میں 7 کی موت، کئی بچے شامل، پولیس نے حملہ آور کو کیا ڈھیر

امریکہ :اسکول میں ہوئی فائرنگ میں 7 کی موت، کئی بچے شامل، پولیس نے حملہ آور کو کیا ڈھیر

امریکہ :اسکول میں ہوئی فائرنگ میں 7 کی موت، کئی بچے شامل، پولیس نے حملہ آور کو کیا ڈھیر

حملہ آور کو ایم این پی ڈی (میٹروپولیٹن نیش وِل پولیس ڈیپارٹمنٹ) نے گھیر لیا اور گولی مار دی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Tennessee
  • Share this:
    امریکہ میں ایک مرتبہ پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیاہے۔ بتایا  جارہا ہے کہ حملہ آور نے اس مرتبہ ایک اسکول میں جارحانہ فائرنگ کردی۔ واقعہ نیشوِل کرسچین اسکول کا ہے۔ فائرنگ میں سات لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور ایک لڑکی تھی، مشتبہ نے ایک سائیڈ دروازے کے انٹری گیٹ کے ذریعے سے عمارت میں داخلہ حاصل کیا۔ اسے دوسری منزل پر پولیس نے گھیرا۔ جوابی کارروائی میں اسے مار گرایا گیا ۔

    اسلحہ تشدد ملک کی روح کو چوٹ پہنچا رہی ہے
    وہیں، امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک مرتبہ پھر اسکول میں فائرنگ کے واقعہ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں اسلحہ تشدد ملک کی روح کو چوٹ پہنچارہی ہے۔ معلومات کے مطابق، حملہ آور نے پری کو ٹینسی کے نیشول میں ایک اسکول میں گولیاں برسائیں۔ پولیس موقع پر پہنچتی، اس سے پہلے ہی کئی لوگ فائرنگ کی چپیٹ میں آگئے۔ متعدد کے مارے جانے یا زخمی ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    نیش وِل پولیس نے ٹوئٹر کے ذریعے بتایا کہ کانونٹ اسکول کووینٹ پریسبیٹیرین چرچ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ حملہ آور کو ایم این پی ڈی (میٹروپولیٹن نیش وِل پولیس ڈیپارٹمنٹ) نے گھیر لیا اور گولی مار دی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    ’اسرائیل کو تاریخ کا سب سے بڑا خطرہ لاحق‘ نیتن یاہو حکومت کے خلاف ہزاروں افراد کی بغاوت

    یہ بھی پڑھیں:

    جنوبی انگلینڈ میں ویل سائٹ پر تیل کا بڑا رساؤ، کیا یہ کسی بڑے خطرے کی ہے علامت؟

    گزشتہ دن گرودوارے میں ہوئی تھی فائرنگ
    اس سے پہلے کیلیفورنیا میں واقع سیکرامینٹو کاونٹی میں اتوار دیر رات (مقامی وقت کے مطابق) ایک گرودوارے میں فائرنگ کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ یہاں تین لوگوں کے درمیان فائرنگ ہوئی، جس میں دو لوگوں کو گولی لگی۔ ان دونوں کی حالت تشویشناک ہے۔ کاونٹی کے شیرف آفس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ یہ فائرنگ تین جاننے والوں کے درمیان ہوئی ہے۔ پولیس نے اسے ہیٹ کرائم (نفرتی جرم) کا کیس نہیں مانا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: