نیویارک ۔ افغانستان کے چیف ایگزیکیٹو عبداللہ عبداللہ نے امید ظاہر کی ہے کہ ملک کے شمالی شہر قندوز کو طالبان کے چنگل سے آزاد کرالیا جائیگا۔ اسکے ساتھ ہی انہوں نے غیر ملکی فوجیوں کے تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے آئے عبداللہ نے کہا کہ ’’ مجھے مکمل یقین ہے کہ قندوز کو ایک سے دو دنوں کے اندر طالبان کے قبضہ سےآزاد کرالیا جائیگا۔ لیکن اس کے ساتھ ہی میرا خیال ہے کہ افغانستان میں ابھی امریکی قیادت والی اتحادی فوج کی موجودگی ٰضروری ہے‘‘۔ اس سال مئی میں امریکی صدر بارک اوبامہ نے 2015 کے اواخر تک فوجیوں کی تعداد کم کرکےآدھی کرنے اور اگلے سال تک افغانستان سے فوج کو پوری طرح ہٹانے کی بات کہی تھی۔
عبداللہ نے کہا کہ ’’ جہاں تک میں سمجھتا ہوں ، افغانستان میں مورچے پر تعینات فوج کے اہلکاروں کے ساتھ ہی ہمارے ملک کی فوجی اور سیاسی قیادت کا بھی یہی ماننا ہے کہ اتحادی فوجیوں کی موجودگی 2016 کے بعد بھی ضروری ہے۔ افغانستان کے شمالی شہر قندوز کو طالبان کے قبضہ سے آزاد کرانے کیلئے امریکہ کی قیادت والی فوج نے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی تیز کردی ہے۔
اتحادی فوج نے کہا کہ قندوز پر دوبارہ کنٹرول کیلئے افغانستان کی فوج کے ساتھ ناٹو کی فوج بھی وہاں پہنچ گئی۔ ناٹو کے ترجمان نے کہا کہ ’’ افغان فوج کی مدد کیلئے قندوز میں ناٹو کی خصوصی فورس بھی پہنچ گئی ہے‘‘۔ طالبان شدت پسندوں نے 14 سال کی لڑائی کے بعد اس شہر پر پیر کے روز قبضہ کرکے بڑی کامیابی حاصل کی تھی۔ طالبان کے اس شہر پر قبضہ سے افغانستان کے صدر اشرف غنی کو زبردست دھچکا لگا تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔