اپنا ضلع منتخب کریں۔

    طالبان نے خاتون کھلاڑیوں کو کیا ہراساں، خاتون ایتھلیٹ کو کھیل سے دور رہنے کی دی دھمکی

    طالبان نے خاتون کھلاڑیوں کو کیا ہراساں، خاتون ایتھلیٹ کو کھیل سے دور رہنے کی دی دھمکی

    طالبان نے خاتون کھلاڑیوں کو کیا ہراساں، خاتون ایتھلیٹ کو کھیل سے دور رہنے کی دی دھمکی

    طالبان نے اس کے بعد جم پر چھاپہ مارا جہاں وہ مشق کر رہی تھی اور سب کو حراست میں لے لیا۔ اس دوران لڑکیوں کی تذلیل کی گئی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Kabul
    • Share this:
      افغانستان میں خواتین ایتھلیٹوں نے کہا ہے کہ طالبان نے نہ صرف لڑکیوں اور خواتین کے کسی بھی کھیل سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی لگادی ہے بلکہ کسی وقت کھیل میں سرگرم رہی خواتین و لڑکیوں کو لگاتار دھمکایا اور ہراساں بھی کیا ہے۔ طالبان کے لوگ لڑکیوں کو نجی طور پر کھیل کی مشق کرنے پر بھی سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

      افغانستان میں کھیل کے خلاف خاندان کی مخالفت کے باوجود 20 سالہ ایتھلیٹ نورا نے اپنا کھیل نہیں روکا لیکن اب وہ طالبان حکمرانوں کی نافرمانی کرنے کی ہمت نہیں کر سکتی۔ دنیا بھر میں اپنے کھیل کا جھنڈا گاڑنے والی نورا کا کہنا تھا کہ اب وہ مکمل طور پر ٹوٹ چکی ہیں۔ وہ کہتی ہیں، میں اب پہلے جیسی نہیں رہ گئی ہوں۔ طالبان کے آنے کے بعد سے مجھے لگتا ہے کہ میں مرچکی ہوں۔ افغانستان میں الگ الگ کھیلوں میں سرگرم رہ چکی کئی لڑکیوں اور خواتین نے پہچان ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ طالبان انہیں فون کر کے یا گھر پہنچ کر کھیل سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

      ان لڑکیوں نے نیوز ایجنسی کے فوٹوگرافر کے ساتھ پسندیدہ آلات کو لے کر تصویر بھی کھنچوائی ہے۔ لیکن طالبان کے ڈر سے انہوں نے برقعہ سے اپنی پہچان  چھپائے رکھی۔ انہوں نے کہا، وہ عام طور پر برقعہ نہیں پہنتی ہیں، لیکن اب گھر سے باہر نکلتے وقت اپنی پہچان چھپانے و ہراسانی سے بچنے کے لیے اسے اکثر پہنتی ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں:
      پاکستان کا وہ شخص جس کیلئے کعبہ کے دروازے کھولے گئے، اندر زیارت کرنے دی گئی

      یہ بھی پڑھیں:

      کھیل سے دور رہنے کے وعدے پر کیا رہا
      20 سالہ مارشل آرٹسٹ سرینا یاد کرتی ہیں کہ وہ اگست 2021 میں کابل کے ایک اسپورٹس ہال میں خواتین کے ایک مقامی مقابلے میں حصہ لے رہی تھیں، جب یہ خبر بریک ہوئی کہ طالبان شہر کے مضافات میں پہنچ گئے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام خواتین شرکاء اور تماشائی بھاگ گئے۔ سرینا کے مطابق یہ آخری ایونٹ تھا جس میں انہوں نے شرکت کی تھی۔ طالبان نے اس کے بعد جم پر چھاپہ مارا جہاں وہ مشق کر رہی تھی اور سب کو حراست میں لے لیا۔ اس دوران لڑکیوں کی تذلیل کی گئی۔ بزرگوں کی مداخلت پر مستقبل میں اس کھیل سے دور رہنے کے وعدے کے بعد ہی انہیں رہا کیا گیا۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: