اپنا ضلع منتخب کریں۔

    افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کا بڑا بھائی حشمت غنی طالبان میں ہوا شامل

     اطلاعات کے مطابق حشمت غنی (Hashmat Ghani) نے طالبان لیڈر خلیل الرحمان اور مذہبی رہنما مفتی محمود ذاکر کی موجودگی میں دہشت گرد گروہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق حشمت غنی (Hashmat Ghani) نے طالبان لیڈر خلیل الرحمان اور مذہبی رہنما مفتی محمود ذاکر کی موجودگی میں دہشت گرد گروہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق حشمت غنی (Hashmat Ghani) نے طالبان لیڈر خلیل الرحمان اور مذہبی رہنما مفتی محمود ذاکر کی موجودگی میں دہشت گرد گروہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    • Share this:
      کابل۔ افغانستان میں طالبان کی حکومت آتے ہی ملک چھوڑ کر بھاگنے والے سابق صدر اشرف غنی (Ashraf Ghani) کے بھائی نے اب افغانیوں کو دھوکہ دیا ہے۔ حشمت غنی نے مبینہ طور پر طالبان سے ہاتھ ملایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حشمت غنی (Hashmat Ghani) نے طالبان لیڈر خلیل الرحمان اور مذہبی رہنما مفتی محمود ذاکر کی موجودگی میں دہشت گرد گروہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

      اشرف غنی اس وقت اپنے خاندان کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ کابل نیوز نے بدھ کو سلسلہ وار ٹویٹس میں مطلع کیا تھا کہ غنی کابل سے فرار ہونے کے بعد متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی میں رہ رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ پڑوسی ملک تاجکستان گئے تھے لیکن ان کے طیارے کو یہاں اترنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ اشرف غنی نے بعد میں ان کے فرار ہونے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا اور وہ "ملک کے مستقبل کے لیے ترقیاتی منصوبوں میں اپنا حصہ ڈالتے رہیں گے"۔

      افغان صدر اشرف غنی Afghan President Ashraf Ghani نے بدھ کے روز طالبان کی پیش قدمی کے پیش نظر کابل سے فرار ہونے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے اسے خونریزی کو روکنے کا واحد طریقہ قرار دیا۔ انہوں نے تاجکستان میں اپنے ملک کے سفیر کے اس دعوے کی بھی تردید کی کہ انھوں نے سرکاری فنڈز سے لاکھوں ڈالر چوری کیے ہیں۔غنی نے بدھ کی رات دیر گئے اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو شیئرکیا جس میں اس بات کی تصدیق کی کہ وہ متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ اشرف غنی نے کہا کہ ان کا دبئی میں رہنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وطن واپسی کے لیے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں وہاں رہتا تو افغانستان کے ایک منتخب صدر کو دوبارہ افغانوں کی آنکھوں کے سامنے پھانسی پر لٹکایا جاسکتا ہے۔

      واضح ہو کہ ملک سے فرار ہونے والے افغان صدر اشرف غنی کا بدھ کو متحدہ عرب امارات میں استقبال کیا گیا۔ متحدہ عرب امارات سے ، انہوں نے اپنے ملک ، افغانستان کے شہریوں کو پہلا پیغام بھیجا ہے۔ انہوں نے پیسے کے ساتھ ملک چھوڑنے کے الزامات کی واضع طور پر تردید کی اور اسے افواہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چار کاروں اور پیسوں سے بھرے ہیلی کاپٹر کے ساتھ ملک چھوڑنے کی بات درست نہیں ، یہ سب بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف خونریزی سے بچنے کے لیے کابل سے نکلے ہیں۔ غنی نے کہا کہ ان کے پاس جوتے بدلنے کا وقت بھی نہیں ہے ، وہ اس روز کابل سے اسی سینڈل کے ساتھ راشٹرپتی بھون سے نکلے تھے جو انہوں اس وقت پہنے ہوئے تھے۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: