رحم میں پل رہے بچے کو بھی کورونا سے خطرہ، کر دے رہا برین ڈیمیج، ریسرچ میں انکشاف

رحم میں پل رہے بچے کو بھی کورونا سے خطرہ

رحم میں پل رہے بچے کو بھی کورونا سے خطرہ

COVID Caused Brain Damage in 2 Infants: میامی یونیورسٹی کے محققین نے بتایا کہ پہلے دو تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں کووڈ وائرس نے ماں کی نال کو عبور کیا اور شیر خوار بچوں میں دماغی نقصان پہنچایا۔ ڈاکٹروں کو پہلے ہی شک تھا کہ ایسا ممکن ہے۔ لیکن اب تک ماں کی نال یا بچے کے دماغ میں کووڈ-19 کا کوئی ثبوت نہیں ملا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • chicago
  • Share this:
    شکاگو: میامی یونیورسٹی (University of Miami) کے محققین نے بتایا کہ پہلے دو تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں کووڈ وائرس نے ماں کی نال کو عبور کیا اور شیر خوار بچوں میں دماغی نقصان پہنچایا۔ ڈاکٹروں کو پہلے ہی شک تھا کہ ایسا ممکن ہے۔ لیکن اب تک ماں کی نال یا بچے کے دماغ میں کووڈ-19 (COVID-19) کا کوئی ثبوت نہیں ملا تھا۔ ان دو بچوں کو جنم دینے والی مائیں 2020 میں وبائی مرض کی ڈیلٹا لہر کے عروج پر ویکسین دستیاب ہونے سے پہلے ہی کورونا سے متاثر پائی گئیں۔ یہ کیس اسٹڈی جرنل پیڈیاٹرکس میں شائع ہوئی ہے۔

    آسام کے الفا دہشت گردوں سے ہاتھ ملانا چاہتا ہے خالصتانی پنوں، خطرناک ہیں منصوبے! سیکیورٹی ایجنسیاں الرٹ

    چین کی غنڈہ گردی! کر رہا تائیوان کی گھیرا بندی، تعینات کیے 71 فائٹر جیٹ اور 9 جنگی جہاز

    سائٹومیگالو وائرس، روبیلا، ایچ آئی وی اور زیکا سمیت کئی وائرس زچگی کی نال کو عبور کرنے اور جنین کے دماغ کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کووڈ-19 وائرس بالغوں کے دماغی بافتوں میں بھی پایا گیا ہے۔ کچھ ماہرین کو پہلے ہی شبہ ہے کہ یہ جنین کے دماغی بافتوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ لیکن آج تک اس کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا تھا۔ میامی یونیورسٹی میں پرسوتی اور امراض نسواں کے چیئر ڈاکٹر مائیکل پیڈاس نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ ہم ٹرانسپلاسینٹل راستے سے جنین کے عضو تک پہنچنے والے کووِڈ وائرس کے شواہد سے پردہ اٹھانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے۔

    جن نومولود کے دماغ کو کووڈ وائرس سے نقصان پہنچا تھا ان کو زندگی کے پہلے دن سے دورے پڑتے تھے۔ تاہم، زیکا وائرس کے اثر کے برعکس، یہ بچے مائیکرو سیفلی کے ساتھ پیدا نہیں ہوئے تھے۔ مائکروسیفلی ایک ایسی حالت ہے جس میں بچوں کے سر چھوٹے ہوتے ہیں۔ تحقیقی ٹیم نے کہا کہ اس کے بجائے، ان بچوں میں وقت کے ساتھ ساتھ مائکروسیفلی پیدا ہوئی، کیونکہ ان کے دماغ نے معمول کی شرح سے بڑھنا بند کر دیا تھا۔ دونوں بچوں میں نشوونما میں شدید تاخیر دیکھی گئی۔ تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ ایک بچے کی موت 13 ماہ کی عمر میں ہوئی اور دوسرا اسپتال میں زیر علاج ہے۔ ان بچوں میں سے ایک کی ماں میں صرف ہلکی علامات تھیں اور بچہ پوری مدت پر پیدا ہوا تھا۔ جبکہ دوسری ماں اتنی بیمار تھی کہ ڈاکٹروں کو حمل کے 32 ہفتے میں بچے کو جنم دینا پڑا۔

     
    Published by:sibghatullah
    First published: