اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پیرس معاہدہ: الگ تھلگ پڑا امریکہ

    امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ: فائل فوٹو۔

    امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ: فائل فوٹو۔

    بون۔ شام کے موسمیاتی تبدیلی کو لے کر پیرس معاہدہ میں شامل ہونے کے فیصلہ کے بعد امریکہ دنیا کا اکیلا ملک رہ گیا ہے جو اس کی مخالفت میں ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      بون۔  شام کے موسمیاتی تبدیلی کو لے کر پیرس معاہدہ میں شامل ہونے کے فیصلہ کے بعد امریکہ دنیا کا اکیلا ملک رہ گیا ہے جو اس کی مخالفت میں ہے۔ جرمنی کے شہر بون میں چل رہی ماحولیاتی کانفرنس میں شام نے یہ اطلاع دی ہے۔ قابل غور ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسی سال جون میں امریکہ کو پیرس معاہدہ سے الگ کر لیا تھا۔

      پیرس معاہدہ موسمیاتی تبدیلی روکنے کے لئے سب سے اہم عالمی معاہدہ ہے۔ اس سمجھوتہ کے تحت دنیا بھر کے ممالک موسمیاتی تبدیلی روکنے کے لئے ایک ساتھ آئے ہیں۔2015 میں جب پیرس معاہدہ ہوا تھا تب صرف شام اور نکارا گوا ہی اس سے باہر تھے لیکن اسی سال اکتوبر میں نکاراگوا بھی معاہدہ میں شامل ہو گیا۔ اگرچہ معاہدہ کے قوانین کے تحت امریکہ 2020 میں ہی اس سے باہر ہو سکے گا۔

      ٹرمپ نے معاہدہ سے الگ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ معاہدہ چین اور ہندوستان جیسے ممالک کو فائدہ پہنچاتا ہے جبکہ امریکہ جیسے ملک کو سزادیتا ہے ، اس کی وجہ سے امریکہ میں لاکھوں افراد کی نوکریاں چلی جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ معاہدہ کی وجہ سے امریکی معیشت کو بھاری نقصان ہوگا۔

      First published: