امریکہ نے کہا-روس سے تعلقات ختم نہیں کرے گا ہندوستان، امید ہے کہ یوکرین تنازعہ ختم کرنے کی کوشش کرے

امریکہ نے کہا-روس سے تعلقات ختم نہیں کرے گا ہندوستان، امید ہے کہ یوکرین تنازعہ ختم کرنے کی کوشش کرے

امریکہ نے کہا-روس سے تعلقات ختم نہیں کرے گا ہندوستان، امید ہے کہ یوکرین تنازعہ ختم کرنے کی کوشش کرے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹنگ سے باز رہنے کا ہندوستان نے فیصلہ کیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Washington
  • Share this:
    جنوبی اور وسطی ایشیائی معاملات کے امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونالڈ لو نے روس-یوکرین لڑائی کو لے کر ہندوستان کے موقف پر امریکی نظریہ ظاہر کیا ہے۔ اعلیٰ امریکی سفارتکار نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو نہیں لگتا ہے کہ ہندوستان جلد ہی روس کے ساتھ تعلقات ختم کرنے جارہا ہے، لیکن امریکہ امید کرتا ہے کہ ہندوستان یوکرین تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے روس کے ساتھ اپنے اثرورسوخ کا استعمال کرے گا۔
    اعلیٰ امریکی عہدیدار نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی ہندوستان، قزاقستان اور اُزبکستان کے آئندہ دورے کے بارے میں صحافیوں کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے یہ ریمارک کیے۔ جمعرات کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (یو این جی اے) میں روس یوکرین جنگ پر لائی گئی تجویز میں ووٹنگ سے دور رہنے والے 32 ملکوں میں سے تین ملکوں کے شامل مہونے کے سوال پر لو نے جواب دیا کہ یہ ہمارے لیے واضح ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک اور ہندوستان کے روس کے ساتھ طویل اور مضبوط تعلقات رہے ہیں۔ لو نے مزید کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ جلد ہی ان تعلقات کو ختم کرنے جارہے ہیں، لیکن ہم ان سے اس جدوجہد میں ان کے رول کے بارے میں بات کررہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:

    روس پر یوکرین جنگ کو لے کر ہوئی کارروائی، اب ایف اے ٹی ایف نے رکنیت معطل کی

    یہ بھی پڑھیں:

    یوکرین جنگ پر تجویز پاس، روس سے دشمنی ختم کرنے اور واپسی کا مطالبہ، ہندوستان نے بنائی دوری

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹنگ سے باز رہنے کا ہندوستان نے فیصلہ کیا تھا۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق یوکرین میں جلد از جلد ایک جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ یوکرین کے ساتھ امریکہ کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے، امریکی عہدیدار نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ دنیا اقوام متحدہ کے چارٹر کی قدروں کے اصولوں کی وضاحت کے لیے اکٹھی ہو۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: