ڈیری فارم میں دھماکہ سے لگی خوفناک آگ، دیکھتے ہی دیکھتے 18 ہزار گائیں ہلاک

ڈیری فارم میں دھماکہ سے لگی خوفناک آگ

ڈیری فارم میں دھماکہ سے لگی خوفناک آگ

Texas Dairy Farm Explosion: امریکہ کے مغربی ٹیکساس میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا ہے۔ ایک زوردار دھماکے سے ایک ڈیری فارم میں آگ لگ گئی، جس سے 18000 سے زیادہ گائیں ہلاک ہو گئیں۔ امریکہ میں اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے جس میں اتنے مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • washington
  • Share this:
    واشنگٹن: امریکہ کے مغربی ٹیکساس میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا ہے۔ ایک زوردار دھماکے سے ایک ڈیری فارم میں آگ لگ گئی، جس سے 18000 سے زیادہ گائیں ہلاک ہو گئیں۔ امریکہ میں اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے جس میں اتنے مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ دھماکہ پیر کو ٹیکساس کے شہر ڈمیٹ میں واقع ساؤتھ فورک ڈیری فارم میں ہوا تھا۔ آگ ایک عمارت سے فارم میں لگی۔ پورے علاقے میں سیاہ دھواں پھیل گیا۔

    Covid19: کورونا کا قہر جاری، 24 گھنٹوں میں نئے کیسز 11 ہزار سے تجاوز، فعال مریض 50 ہزار کے قریب

    غلط ادراک، غلط فیصلہ... مسلمانوں کے 4 فیصد ریزرویشن ختم کرنے پر کرناٹک حکومت کو سپریم کورٹ کی پھٹکار

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ فارم ایک ایسے خاندان کا تھا جو ٹیکساس میں سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والا تھا۔ فائر بریگیڈ کی ٹیم کو آگ بجھانے کے لیے گھنٹوں محنت کرنی پڑی، تب معلوم ہوا کہ 18 ہزار سے زائد گائیں مر چکی ہیں۔ فائر بریگیڈ کے ایک افسر نے بتایا کہ ڈیری فارم کا ملازم اس میں پھنس گیا تھا، جسے حکام نے بچا کر اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ فی الحال آگ لگنے کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ کاؤنٹی جج مینڈی گیفلر نے کہا کہ شبہ ہے کہ کسی سامان کی خرابی کے باعث دھماکہ ہوا ہوگا۔

    2013 سے اینیمل ویلفیئر انسٹی ٹیوٹ (AWI) نے ایسے واقعات کا سراغ لگانا شروع کیا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پچھلی دہائی میں لگ بھگ 65 لاکھ جانور آتشزدگی کے ایسے واقعات میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر مرغیوں کی ہے۔ تاہم، یہ ٹیکساس فارم کی آگ سب سے زیادہ تباہ کن آگ تھی جس میں مویشی شامل تھے۔ اینیمل ویلفیئر انسٹی ٹیوٹ (AWI) کے ایک بیان کے مطابق، جانوروں کو آگ سے بچانے کے لیے کوئی وفاقی ضابطے نہیں ہیں اور صرف چند ریاستوں نے فائر سیفٹی کوڈز اپنائے ہیں۔ ٹیکساس اس میں شامل نہیں ہے۔
    Published by:sibghatullah
    First published: