US Election 2020 : واشنگٹن میں ٹرمپ ۔ بائیڈن کے حامی ہوئے جمع ، نتائج کے بعد تشدد کا اندیشہ
صدارتی انتخابات کے نتائج جو بائیڈن یا ڈونالڈ ٹرمپ کے حق میں آئیں ، تشدد کا قومی امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔ دونوں فریقوں کے حامیوں نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی رات سے ووٹوں کی گنتی کیلئے واشنگٹن میں جمع ہوں گے ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Nov 04, 2020 12:02 AM IST

US Election 2020 : واشنگٹن میں ٹرمپ ۔ بائیڈن کے حامی ہوئے جمع ، نتائج کے بعد تشدد کا اندیشہ
امریکہ میں نئے صدر کے انتخاب کیلئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔ اس الیکشن میں ابھی تک 10 کروڑ لوگ ووٹنگ کرچکے ہیں اور دیگر چھ کروڑ لوگ ووٹ کررہے ہیں ۔ اس مرتبہ ووٹنگ کا فیصد 2016 کے مقابلہ میں زیادہ ہونے کی امید ظاہر کی جارہی ہے ۔ صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن سے ہے ۔ امریکہ میں ویسے ہر چار سال بعد صدر کے عہدہ کیلئے انتخابات ہوتے ہیں ، لیکن 2020 کے صدارتی انتخابات کو الیکشن آف اے لائف ٹائم قرار دیا جارہا ہے اور انتہائی کڑواہٹ بھرے دور کے بعد اس کو لے کر امریکہ میں بے چینی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔
ادھر صدارتی انتخابات کے نتائج جو بائیڈن یا ڈونالڈ ٹرمپ کے حق میں آئیں ، تشدد کا قومی امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔ دونوں فریقوں کے حامیوں نے اعلان کیا ہے کہ منگل کی رات سے ووٹوں کی گنتی کیلئے واشنگٹن میں جمع ہوں گے ۔ ادھر امریکی فیڈرل ایجنسیاں نتائج کے بعد ہونے والی بدامنی کو لے کر تیاریاں کررہی ہیں ۔
فیڈرل اتھاریٹیز پورے ملک میں ووٹنگ اور کسی بھی طرح کے خطرے کی نگرانی کررہی ہیں ۔ اس کیلئے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکوریٹی کے سائبر سیکورٹی کامپونینٹ نے واشنگٹن ڈی سی سے کچھ ہی دوری پر آپریشن سینٹر بنایا ہے ۔ افسران کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی بھی طرح کی پریشانی دیکھنے کو نہیں ملی ہے ۔ لوگ آرام سے ووٹنگ کررہے ہیں ۔
United States First Lady Melania Trump casts her vote in Florida.#USPresidentialElections2020 pic.twitter.com/k2NBs0iFXI
— ANI (@ANI) November 3, 2020
پولنگ کے موقع پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کامیابی کے امکانات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی سے خود کو شاداں و فرحاں محسوس کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو فون پر انٹرویو میں کہا کہ انہیں بہت اچھا لگ رہا ہے اورلگتا ہے کہ فتح ان کی ہی ہوگی ۔ انہوں نے یہ پیش گوئی بھی کی کہ وہ فلوریڈا اور ایریزونا جیسی اہم ریاستوں میں بڑی انتخابی کامیابی سے ہمکنار ہوں گے اور وہ ان تمام اہم ریاستوں میں اپنی کامیابی کے تعلق سے پر امید ہیں ، جہاں انتخابی فیصلے ہوں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹیکساس میں تو نمایاں کامیابی ان کے حصے میں آئے گی ۔ شمالی کیرولینا اور دوسرے مقامات کے تعلق بھی ٹرمپ پر امید نظر آئے۔
In 2008 and 2012, you placed your trust in me to help lead this country alongside Barack Obama.
Today, I’m asking for your trust once again — this time, in Kamala and me.
We can heal the soul of this nation — I promise we won’t let you down.https://t.co/eoxT07uII9 pic.twitter.com/VwZkmZ53F4
— Joe Biden (@JoeBiden) November 3, 2020
ادھر جو بائیڈن نے ٹویٹ کیا کہ 2008 اور 2012 میں آپ نے اوبامہ کے ساتھ مجھ پر اس ملک کی قیادت کرنے کیلئے اعتماد کا اظہار کیا تھا ۔ آج میں آپ سے ایک مرتبہ پھر اعتماد کرنے کیلئے کہہ رہا ہوں ۔ اس مرتبہ کملا پر اور مجھ پر بھروسہ کریں ۔ ہم اس ملک کی روح کو پہنچی چوٹوں پر مرہم لگائیں گے ۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم آپ کی نظر نہیں جھکنے دیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ چار سال قبل ڈونالڈ ٹرمپ 2016 کے انتخاب میں ہیلری کلنٹن کو شکست دے کر اقتدار میں آئے تھے ۔ سابقہ الیکشن میں زائد از 13 کروڑ 65 لاکھ ووٹروں نے رائے دہی میں حصہ لیا تھا اور 9 کروڑ 20 لاکھ لوگ اس عمل سے دور رہے تھے ۔
یو این آئی کے ان پٹ کے ساتھ ۔