اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سائنسدانوں کا بڑھاپا روکنے والی دوا تیار کرنے کا دعویٰ ، کھائیے اور پائیے 120 سال کی عمر

    واشنگٹن: سائنسدانوں نے بڑھاپا روکنے کی ایک ایسی دوا تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے بڑھاپے میں بھی نہ صرف چاق و چوبند رہا جا سکے گا بلکہ اس کا استعمال کرکے عمر کو 120 سال تک بڑھا یا جا سکتا ہے۔

    واشنگٹن: سائنسدانوں نے بڑھاپا روکنے کی ایک ایسی دوا تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے بڑھاپے میں بھی نہ صرف چاق و چوبند رہا جا سکے گا بلکہ اس کا استعمال کرکے عمر کو 120 سال تک بڑھا یا جا سکتا ہے۔

    واشنگٹن: سائنسدانوں نے بڑھاپا روکنے کی ایک ایسی دوا تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے بڑھاپے میں بھی نہ صرف چاق و چوبند رہا جا سکے گا بلکہ اس کا استعمال کرکے عمر کو 120 سال تک بڑھا یا جا سکتا ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      واشنگٹن: سائنسدانوں نے بڑھاپا روکنے کی ایک ایسی دوا تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے بڑھاپے میں بھی نہ صرف چاق و چوبند رہا جا سکے گا بلکہ اس کا استعمال کرکے عمر کو 120 سال تک بڑھا یا جا سکتا ہے۔


      نیوزی لینڈ هیرالڈ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے ایسی دوادریافت کی ہے جو خلیوں میں آكسيجن کی سطح کو بڑھانے میں مدد کے ساتھ ہی خلیوں کی تقسیم کے ناگزیر عمل کو بھی سست کرتی ہے۔ عمر بڑھنے کا سبب انہی دوچیزوں کو ماناجاتا ہے۔


      کیلی فورنیا کے برک انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن ایجنگ سے وابستہ بڑھاپے سے متعلق امور کے ماہر اور اس تحقیق کے انچارج پروفیسر گرڈن لتھگو نے بتایا کہ وہ گزشتہ 25 سال سے اس خاص موضوع پر تحقیق کر رہے ہیں اور کئی حوصلہ افزا نتائج سامنے بھی آئے ہیں لیکن اب کسی ٹھوس نتیجہ پر پہنچنے سے پہلے کئی اہم مرحلے پار کرنے ہیں۔


      انہوں نے بتایا کہ بڑھاپے کو روکنے کے لئے جن اجزا کو دوا کے طور پر استعمال کیا جا رہا وہ حقیقت میں ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے کام آتی ہے۔ اس کا استعمال اب جانوروں پر کیا گیا اور وہ کافی کامیاب بھی رہا ہے۔ جلد ہی اس کا انسانوں پر بھی تجربہ کیا جائے گا۔پروفیسر انسان پراس کی آزمائش کے تعلق سے بے حد پراعتماد ہیں۔

      First published: