شام کےصدربشارالاسد کی سعودی عرب کی میزبانی میں ہونےوالی سربراہی کانفرنس میں شرکت
شام کو 2011 میں جمہوریت کے حامی مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن کی وجہ سے معطل کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے، جب اسد عرب لیگ میں پیش ہوئے تھے، اس سے قبل ملک شام (سیریا) میں بھیانک انداز میں خانہ جنگی ہوئی تھی۔
عرب رہنماؤں نے شام کے صدر بشار الاسد کا جمعہ کے روز سعودی عرب میں ہونے والے ایک سربراہی اجلاس میں خیرمقدم کیا۔ اس اجلاس مںی مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر کے تنازعات کے حل کے بارے میں گفتگو کی جائے گی۔ بشار الاسد نے سربراہی اجلاس میں اپنے ریمارکس میں علاقائی تعاون میں ایک نئے مرحلے کا مطالبہ کیا، جس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی حیرت انگیز طور پر شرکت کی، جو میزبان سعودی عرب کی بڑھتی ہوئی سفارتی طاقت کی علامت ہے۔
شام کو 2011 میں جمہوریت کے حامی مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن کی وجہ سے معطل کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے، جب اسد عرب لیگ میں پیش ہوئے تھے، اس سے قبل ملک شام (سیریا) میں بھیانک انداز میں خانہ جنگی ہوئی تھی۔ اسد نے بحیرہ احمر کے ساحلی شہر جدہ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ ہمارے درمیان یکجہتی، ہمارے خطے میں امن، جنگ اور تباہی کی بجائے ترقی اور خوشحالی کے لیے عرب اقدام کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہوگا۔ یہ بھی پڑھیں:
جیسے ہی رہنما مرکزی ہال میں داخل ہوئے اسد نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ مبارکباد کا تبادلہ کیا اور افتتاحی تقریب سے قبل انہوں نے تیونس کے صدر اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر سے ملاقات کی۔ الجزائر کے وزیر اعظم ایمن بین الرحمٰن نے سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریر میں کہا کہ میں شام کو اس کے بھائیوں کے درمیان اس کی نشست پر واپس آنے پر خوش آمدید کہنا چاہوں گا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہم آج شام کے صدر بشار الاسد کی اس سربراہی اجلاس میں شرکت سے خوش ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امید ظاہر کی ہے کہ اس واپسی سے شام میں استحکام آئے گا۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔