اپنا ضلع منتخب کریں۔

    کیلیفورنیا میں فائرنگ سے کم از کم 10 افراد ہلاک، نو افراد زخمی، آخر ایسا کیا ہوا؟ جانیے تفصیل

    چوئی نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فائرنگ ایک ڈانس کلب میں ہوئی تھی۔

    چوئی نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فائرنگ ایک ڈانس کلب میں ہوئی تھی۔

    لوگوں نے چوئی کو یہ بھی بتایا کہ مشین گن میں ایک شوٹر تھا جس کے پاس گولہ بارود کے متعدد راؤنڈ تھے تاکہ وہ دوبارہ لوڈ کر سکے۔ چوئی نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فائرنگ ایک ڈانس کلب میں ہوئی تھی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • USA
    • Share this:
      امریکی ریاست کیلیفورنیا میں لاس اینجلس کے مشرق میں واقع مونٹیری پارک میں ہفتے کی رات دیر گئے ایک اجتماعی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں متعدد متاثرین بھی شامل ہیں جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ چکے ہیں۔ شوٹنگ کا واقعہ رات 10 بجے کے بعد مونٹیری پارک میں منعقدہ چینی قمری سال کے جشن کے مقام کے آس پاس ہوا۔ العربیہ نیوز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دن کے اوائل میں دسیوں ہزار افراد نے میلے میں شرکت کی تھی۔

      سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصویروں میں دکھایا گیا ہے کہ متاثرین کو مونٹیری پارک، کیلیفورنیا کے ہسپتال میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ہنگامی عملہ جائے وقوعہ پر زخمیوں کا علاج کر رہا ہے اور پولیس سڑکوں کو گھیرے میں لے رہی ہے۔ مونٹیری پارک لاس اینجلس کاؤنٹی کا ایک شہر ہے جو لاس اینجلس کے مرکز سے تقریباً 7 میل (11 کلومیٹر) دور ہے۔

      حکام نے مونٹیری پارک میں ہونے والی شوٹنگ کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں، یہ شہر تقریباً 60,000 افراد پر مشتمل ہے جس میں بڑی ایشیائی آبادی ہے جو لاس اینجلس کے مرکز سے تقریباً 10 میل (16 کلومیٹر) کے فاصلے پر ہے۔

      سیونگ ون چوئی نے لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ تین لوگ ان کے کاروبار میں گھس آئے اور انہیں دروازہ بند کرنے کو کہا۔ جو کلیم ہاؤس سی فوڈ باربی کیو ریسٹورنٹ کے مالک ہیں جہاں سے فائرنگ ہوئی۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      لوگوں نے چوئی کو یہ بھی بتایا کہ مشین گن کے ساتھ ایک شوٹر تھا جس کے پاس گولہ بارود کے متعدد راؤنڈ تھے تاکہ وہ دوبارہ لوڈ کر سکے۔ چوئی نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فائرنگ ایک ڈانس کلب میں ہوئی تھی۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: