اپنا ضلع منتخب کریں۔

    وسطی سینیگال میں بس کا زبردست تصادم، کم از کم 40 افراد ہلاک، درجنوں زخمی، آج سے تین روزہ سوگ کا اعلان، کیا ہے واقعہ؟

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @DonkeyJunkMedia

    تصویر بشکریہ ٹوئٹر: @DonkeyJunkMedia

    سینیگال صدر میکی سال (Macky Sall) نے آج بروز پیر سے شروع ہونے والے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ سڑک کی حفاظت کے اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک بین وزارتی کونسل کا انعقاد کریں گے۔ پبلک پراسیکیوٹر شیخ ڈائینگ (Cheikh Dieng) نے بتایا کہ حادثہ نیشنل روڈ نمبر 1 پر اس وقت پیش آیا

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Senegal
    • Share this:
      وسطی سینیگال میں ایک بس کے حادثے میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ سینیگال صدر میکی سال (Macky Sall) نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ یہ حادثہ کافرین علاقے کے گنیوی گاؤں میں صبح تقریباً 3:30 بجے پیش آیا۔ میکی سال نے کہا کہ میں گنیبی میں آج ہونے والے المناک سڑک حادثے سے بہت افسردہ ہوں جس میں 40 افراد ہلاک اور بہت سے شدید زخمی ہوئے۔ میں متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت پیش کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔

      انہوں نے پیر (9 جنوری 2023) سے شروع ہونے والے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ سڑک کی حفاظت کے اقدامات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک بین وزارتی کونسل کا انعقاد کریں گے۔ پبلک پراسیکیوٹر شیخ ڈائینگ (Cheikh Dieng) نے بتایا کہ حادثہ نیشنل روڈ نمبر 1 پر اس وقت پیش آیا جب ایک عوامی بس کا ٹائر پنکچر ہو گیا اور وہ سڑک کے پار مڑ کر مخالف سمت سے آنے والی دوسری بس سے ٹکرا گئی۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم 78 افراد زخمی ہیں جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔


      سوشل میڈیا پر حادثے کی تصاویر شیئر کی گئی ہے۔ جس میں تباہ شدہ بسیں ایک دوسرے سے ٹکرائی ہوئی دیکھی جاسکتی ہیں اور تصاویر میں سڑک کے ساتھ ملبے کا ڈھیر دکھایا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مغربی افریقی ملک میں خراب سڑکوں، خراب کاروں اور ڈرائیوروں کی جانب سے قوانین کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے موٹر حادثات ہوتے ہی رہتے ہیں، بلکہ یہ ان سڑکوں کا معمول ہی بنتا جارہا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2017 میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہوئے جب دو بسیں بھی آپس میں ٹکرا گئیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ ایک اجتماع میں شرکت کے لیے وسطی قصبے توبہ کی طرف جا رہے تھے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: