انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا میں پیر کے روز 5.6 شدت کے زلزلے نے ہلا کر رکھ دیا، جس میں کم از کم 44 افراد ہلاک اور 300 سے زائد افراد زخمی ہو گئے، عمارتوں کو نقصان پہنچا اور لینڈ سلائیڈنگ شروع ہوئی۔ موسمیات جیو فزیکل ایجنسی (BMKG) نے کہا کہ زلزلے کا مرکز مغربی جاوا میں جنجر تھا۔ یہ 10 کلومیٹر (6.21 میل) کی گہرائی میں واقع ہوا۔ اس نے مزید کہا کہ سونامی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مغربی جاوا کے سیانجور قصبے میں مقامی انتظامیہ کے ترجمان ایڈم نے کہا کہ درجنوں لوگ مارے گئے ہیں۔ سینکڑوں بلکہ شاید ہزاروں مکانات کو نقصان پہنچا۔ اب تک 44 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت جکارتہ تک محسوس کیے گئے جہاں خوفزدہ شہری سڑکوں پر بھاگ آئے۔ ملک کی موسمیاتی ایجنسی نے زلزلے کے قریب رہنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ مزید جھٹکوں سے بچیں۔
ایک 22 سالہ وکیل مایاڈیتا والیو نے بتایا کہ کس طرح خوفزدہ کارکنان اپنی عمارت سے باہر نکلنے کے لیے بھاگے جب زلزلہ آیا۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ کچھ لوگوں نے جکارتہ کے مرکزی کاروباری ضلع میں دفاتر خالی کر دیے، جب کہ دوسروں نے عمارتوں کو ہلنے اور فرنیچر کو ہلتے ہوئے محسوس کرنے کی اطلاع دی۔ ایک متاثرہ نے کہا کہ میں کام کر رہا تھا جب میرے نیچے کا فرش ہل رہا تھا۔ میں نے جھٹکے کو واضح طور پر محسوس کیا۔
ضلع سیانجور میں مقامی حکام نے بتایا کہ درجنوں عمارتوں بشمول مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ گریٹر جکارتہ کے علاقے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ دارالحکومت میں فلک بوس عمارتیں تین منٹ سے زیادہ لرزتی رہیں اور کچھ کو خالی کرالیاگیا۔
جنوبی جکارتہ میں ایک ملازم ودی پریمادھانیا نے کہا، "زلزلہ بہت زوردار محسوس کیا گیا... میرے ساتھیوں اور میں نے نویں منزل پر ہنگامی سیڑھیوں کے ساتھ اپنے دفتر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا۔" خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، کچھ لوگوں نے جکارتہ کے مرکزی کاروباری ضلع میں دفاتر خالی کر دیے، جب کہ دوسروں نے عمارتوں کو ہلتے ہوئے محسوس کیا اور فرنیچر کو حرکت میں دیکھا۔
یہ پڑھیں
نوبی جکارتہ میں ایک ملازم ودی پریمادھانیا نے کہا، "زلزلہ بہت زوردار محسوس کیا گیا۔ میرے ساتھیوں اور میں نے نویں منزل پر ہنگامی سیڑھیوں کے ساتھ اپنے دفتر سے باہر نکلنے کا فیصلہ کیا۔" خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، کچھ لوگوں نے جکارتہ کے مرکزی کاروباری ضلع میں دفاتر خالی کر دیے، جب کہ دوسروں نے عمارتوں کو ہلتے ہوئے محسوس کیا اور فرنیچر کو حرکت میں دیکھا۔
وسیع جزیرہ نما ملک میں زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں، لیکن جکارتہ میں انہیں محسوس کرنا غیر معمولی بات ہے۔ انڈونیشیا، 270 ملین سے زیادہ لوگوں کا ایک وسیع جزیرہ نما، بحرالکاہل کے طاس میں آتش فشاں اور فالٹ لائنوں کا ایک قوس "رنگ آف فائر" پر واقع ہونے کی وجہ سے اکثر زلزلوں، آتش فشاں پھٹنے اور سونامی سے متاثر ہوتا ہے۔
فروری میں مغربی سماٹرا صوبے میں 6.2 شدت کے زلزلے میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور 460 سے زائد زخمی ہوئے۔ جنوری 2021 میں مغربی سولاویسی صوبے میں 6.2 شدت کا زلزلہ آیا جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور 6,500 کے قریب زخمی ہوئے۔ 2004 میں بحر ہند کے ایک طاقتور زلزلے اور سونامی سے ایک درجن ممالک میں تقریباً 230,000 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیا میں تھے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔