اسرائیل کے نئے وزیراعظم بنے بنجامن نیتن یاہو نے اپنی سیاسی واپسی کی سمت میں حتمی قدم اٹھاتے ہوئے بدھ کو معاون جماعتوں کے ساتھ اتحادی معاہدوں کو آخری شکل دے دی ہے۔ امکان ہے کہ ریکارڈ چھٹی معیاد شروع کرنے کے لیے نیتن یاہو کی نئی حکومت آج جمعرات کو حلف لے سکتی ہے۔ قوم پرست اور مذہبی جماعتوں کی تنظیموں نے گزشتہ ماہ انتخابات میں واضح کامیابی حاصل کی تھی۔
اسرائیل کے سب سے زیادہ وقت تک وزیراعظم رہنے والے نیتن یاہو نے نئی معیاد شروع کرنے سے پہلے ملک اور بیرون ملک میں اس اندیشے کو دور کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان کی حکومت اقلیتوں کے حقوق کو خطرے میں ڈالے گی، عدلیہ کو نقصان پہنچائے اور فلسطینیوں کے ساتھ جدوجہد کو تیز کرے گی۔ بیرون ملک میں اپنے بیانوں اور انٹرویوز میں نیتن یاہو نے بار بار کہا ہے کہ وہ شہریوں کے حقوق کی حفاظت کریں گے۔ یہ بھی پڑھیں:
بتادیں کہ مقبوضہ فلسطین میں ان دنوں حالات کشیدہ ہیں۔ فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کی سیکورٹی فورس کے درمیان روزانہ ہی جھڑپوں کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ دوسری جانب، بنیاد پرست اسرائیلی شہریوں کے مسجد اقصیٰ پر لگاتار دھاوے کیے جارہے ہیں جنہیں اسرائیل کی سیکورٹی فورس کی فول پروف سیکورٹی مہیا ہوتی ہے۔ ایسے میں مانا جارہا ہے کٹر نظریات کے حامل نیتن یاہو کی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد خطے میں حالات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں، حالانکہ نتین یاہو نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ وہ حالیہ کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔