کیا پاکستان میں پھر لگنے والی ہے ایمرجنسی؟ فوج اپنے ہاتھ میں لے سکتی ہے کمان

کیا پاکستان میں پھر لگنے والی ہے ایمرجنسی؟ فوج اپنے ہاتھ میں لے سکتی ہے کمان ۔ تصویر : AP

کیا پاکستان میں پھر لگنے والی ہے ایمرجنسی؟ فوج اپنے ہاتھ میں لے سکتی ہے کمان ۔ تصویر : AP

Pakistan Violence : سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد سے ملک کے الگ الگ حصوں میں پی ٹی آئی حامیوں کا پرتشدد احتجاج جاری ہے ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Pakistan
  • Share this:
    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے سربراہ عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد سے ملک کے الگ الگ حصوں میں پی ٹی آئی حامیوں کا پرتشدد احتجاج جاری ہے ۔ پچھلے 24 گھنٹوں سے زیادہ وقت سے جاری اس پرتشدد احتجاج پر قابو پانے کیلئے مختلف صوبائی سرکاروں نے سیکورٹی انتظامات کیلئے فوج کی مدد مانگی ہے ۔ حالانکہ اس کے بعد پی ٹی آئی حامیوں کا غصہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ ایسے میں اب ملک میں ایمرجنسی اعلان کئے جانے کی قیاس آرائی تیز ہوگئی ہے۔

    سی این این نیوز18 کو پاکستانی سرکار سے وابستہ باوثوق ذرائع کے حوالے سے پتہ چلا ہے کہ ملک میں تشدد اور انارکی کے ماحول کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم دفتر میں ایک اہم میٹنگ ہورہی ہے، جس میں آئیں کے آرٹیکل 245 کے تحت ملک بھر میں لا اینڈ آرڈر دوبارہ سے بحال کرنے کیلئے ایمرجنسی لگائے جانے پر غور کیا جارہا ہے ۔

    پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 245 میں مسلح افواج کی تعیناتی کے خصوصی شق کا ذکر کیا گیا ہے ۔ اس کے مطابق مسلح افواج کو جب بلایا جائے گا تو وہ وفاقی سرکار کی ہدایت پر باہری حملے کے خلاف پاکستان کا تحفظ کریں گے اور لا اینڈ آرڈر بنائے رکھنے میں سول حکومت کی مدد کریں گے ۔

    یہ بھی پڑھئے: '24 گھنٹے تک باتھ روم تک نہیں جانے دیا، میرا قتل ہوسکتا ہے....'، کورٹ میں عمران خان نے کہا


    یہ بھی پڑھئے: کیا ہے القادر ٹرسٹ کیس، جس میں گرفتار ہوئے عمران خان؟ پاکستان میں لگی ہے آگ



    اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شق (1) کے تحت وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی ہدایت کی صداقت پر کسی بھی عدالت میں سوال نہیں اٹھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس دوران افواج پاکستان سے متعلق کوئی بھی معاملہ ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہوگا۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: