لاہور: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو لاہور ہائی کورٹ سے بڑی راحت مل گئی ہے۔ ہائی کورٹ نے پولیس کو زمان پارک میں آپریشن کو اگلے حکم تک روکنے کی ہدایت دی ہے۔ اب اس معاملے کی سماعت کل صبح 10 بجے ہوگی۔ اس سے قبل بدھ کی صبح ایک ٹویٹ میں پاکستان کے سابق وزیراعظم نے شہباز شریف حکومت کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اپنی جان کو خطرہ بتایا ہے۔ عمران خان نے لکھا، کل سہ پہر سے میرا گھر شدید حملے کی زد میں ہے۔ رینجرز کی تازہ ترین یلغار ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو فوج کے مدِّمقابل کھڑا کررہی ہے۔ پی ڈی ایم اور پاکستان کے دشمن یہی تو چاہتے ہیں۔ مشرقی پاکستان کے المیے سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ’’اگر مجھے کچھ ہوجاتا اور مجھے جیل بھیج دیا جاتا ہے یا مجھے مار دیا گیا تو آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ عمران خان کے بغیر ہے لڑیں گے اور ان چوروں اور ملک کے لئے فیصلے لینے والے شخص کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کارتوس کیس کی تصویر اور ویڈیو کے ساتھ اپنے ٹویٹ میں لکھا، 'واضح طور پر گرفتاری کا دعویٰ محض ایک ڈرامہ تھا، کیونکہ اصل ارادہ اغوا اور قتل کرنا ہے۔ آنسو گیس اور واٹر کینن سے لے کر اب انہوں نے براہ راست فائرنگ کا سہارا لیا ہے۔ میں نے کل شام ایک بانڈ پر دستخط کیے لیکن ڈی آئی جی نے اسے لینے سے انکار کردیا۔ اب ان کی بدنیتی پر کوئی شک نہیں ہے۔
وہیں ایک اور ٹویٹ میں عمران خان نے لکھا، زمان پارک میں رینجرز معصوم اور نہتّے شہریوں پر یوں سیدھی گولیاں برسا رہے ہیں جیسے میدانِ جنگ میں ایک دشمن ان کے نشانے پر ہو!
پاکستان میں خونی جھڑپ، عمران خان بولے اگرمجھے جیل یا ماردیاجاتا ہےتو آپ میرے بغیر لڑیں گےعمران خان کو ستا رہا ہے پاکستان کے ٹوٹنے کا ڈر، جنرل قمر جاوید باجوہ پر لگائے سنگین الزاماسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت عرضی پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایسا حل نکالیں گے جس سے تنازعات سے بچا جائے اور عدالتوں کا وقار برقرار رہے۔
واضح ہو کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی کال پر پاکستان کے بڑے شہروں میں منگل کو مخالف مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔ لاہور میں زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس اور پارٹی کارکنوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ زمان پارک میں وقفے وقفے سے آنسو گیس کے گولے داغے گئے کیونکہ پولیس جو پہلے عمران کی رہائش گاہ کے باہر حفاظتی بند پر ڈیرے ڈالی ہوئی تھی، مال روڈ کی طرف پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے لیے لاہور کے زمان پارک پہنچنے والی پولیس کو پی ٹی آئی کے حامیوں کے شدید احتجاج کے باعث واپس بے رنگ لوٹنا پڑا۔ بدھ کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے واپس جانے کے بعد پی ٹی آئی کے حامی زمان پارک کے باہر 'رینجرز کا پیچھا کرتے ہوئے' جشن منایا۔ دوسری جانب پاکستانی میڈیا نے پنجاب حکومت سے متعلقہ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 'پی ایس ایل کے میچ پرامن ماحول میں کرانے کے مقصد کے پیش نظر لاہور میں گرفتاری کی کارروائی کو فی الحال روک دیا گیا ہے'۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔