جئے شنکر کی سرزنش کے بعد بلاول نے یاد کیا ہندوستان کا دورہ، کہا-SCO کی میٹینگیں رہیں مثبت

جئے شنکر کی سرزنش کے بعد بلاول نے یاد کیا ہندوستان کا دورہ، کہا-SCO کی میٹینگیں رہیں مثبت

جئے شنکر کی سرزنش کے بعد بلاول نے یاد کیا ہندوستان کا دورہ، کہا-SCO کی میٹینگیں رہیں مثبت

بلاول نے کہا کہ، جہاں تک کشمیر کے مسئلے، ہندوستان و پاکستان کے درمیان دوطرفہ معاملات اور کثیرالجہتی سے متعلق ذمہ داریوں کا تعلق ہے، ہندوستان کے دورے کے بعد میرا نتیجہ یہ ہے کہ اس پروگرام میں شرکت کا فیصلہ نتیجہ خیز اور مثبت تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Islamabad
  • Share this:
    پاکستان کے ساتھ چاہے کتنا بھی مثبت اور اچھا رویہ اختیار کیوں نہ کیا جائے تب بھی وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں سے پاکستان کی اقتصادی حالت کافی خراب ہے، اسی کی وجہ سے پاکستاننے ہندوستان میں ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں حصہ لیا تھا۔ اس دوران ایس جئے شنکر نے بلاول کے سامنے ہی پاکستان کی سرزنش کی تھی۔ وہیں اب پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے ہا کہ اس مہینے کےا ٓغاز میں ہندوستان میں ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں حصہ لینے کا فیصلہ ملک کے لیے پیداواری اور مثبت ثابت ہوا۔

    بلاول بھٹو نے جمعرات کو پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ پاکستان کا مقدمہ اور اس کا نقطہ نظر نہ صرف ہندوستان بلکہ ایس سی او کے دیگر شریک ممالک کے سامنے پیش کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    پاکستان کی جی ڈی پی اپنی نچلی سطح پر، لوگوں کی گھٹ رہی ہے انکم، ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ، کیا ہوگا پاکستان کا؟

    انہوں نے کہا کہ جہاں تک کشمیر کے مسئلے، ہندوستان و پاکستان کے درمیان دوطرفہ معاملات اور کثیرالجہتی سے متعلق ذمہ داریوں کا تعلق ہے، ہندوستان کے دورے کے بعد میرا نتیجہ یہ ہے کہ اس پروگرام میں شرکت کا فیصلہ نتیجہ خیز اور مثبت تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:

    'عمران خان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، کوکین لیتے ہیں...'، پاکستانی سرکار کی میڈیکل رپورٹ میں دعوی

    سینیٹ کمیٹی کو بلاول بھٹو نے آگاہ کیا کہ ’ہمارا خیال ہے کہ ہمیں نہ صرف ہندوستان، بلکہ دیگر شراکت دار ممالک (ایس سی او) کے سامنے بھی پاکستان کا موقف اور نقطہ نظر پیش کرنا چاہیے۔ بلاول 4 مئی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے گوا گئے تھے، جو 2011 کے بعد کسی سینئر پاکستانی رہنما کا پہلا ہندوستان دورہ تھا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: