برطانیہ میں آج کروڑوں موبائل فون میں چیک کیا جائے گا ایمرجنسی الرٹ سسٹم، شروع ہوا احتجاج
برطانیہ میں آج کروڑوں موبائل فون میں چیک کیا جائے گا ایمرجنسی الرٹ سسٹم
ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کو بھی کچھ عرصے کے لیے روک دیا جائے گا۔ دوسری جانب جو لوگ نہیں چاہتے کہ ان کے فون پر ایمرجنسی الارم بجے، انہیں اتوار کی سہ پہر 3 بجے اپنے فون بند کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
برطانیہ میں اتوار کی سہ پہر تین بجے کروڑوں موبائل فون میں ایمرجنسی الرٹ سسٹم چیک کیا جائے گا۔ اس دوران تمام فون بیک وقت بلند آواز میں الارم بجائیں گے اور وائبریٹ ہوں گے۔ بتا دیں کہ ایسا ہی ایمرجنسی الرٹ سسٹم جاپان، کینیڈا، ہالینڈ اور امریکہ میں بھی ہے۔ اس ایمرجنسی الرٹ سسٹم کا مقصد یہ ہے کہ اگر کوئی خطرہ پیدا ہو تو لوگوں کو اس الارم کے ذریعے الرٹ کیا جائے، تاکہ وہ اپنی حفاظت کر سکیں۔
کیسے کام کرے گا ایمرجنسی الرٹ سسٹم؟ ایمرجنسی الرٹ سسٹم کے ٹیسٹ کے لیے لوگوں کو بھیجے گئے پیغام میں کہا گیا ہے کہ یہ ایمرجنسی الرٹ ٹیسٹ ہے۔ برطانیہ کی حکومت کی اس نئی سروس کے ذریعے لوگوں کو جان و مال کے نقصان کا باعث بننے والی آفت یا ہنگامی صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ یہ الرٹ سسٹم سیلاب، آتشزدگی وغیرہ جیسے مسائل کے دوران بہت مددگار ثابت ہوگی۔
برطانوی حکومت کے اس ٹیسٹ کے دوران فون سائلینٹ رہنے پر بھی الارم بجے گا۔ اس دوران برطانیہ میں جاری کھیلوں کی تقریبات بھی کچھ دیر کے لیے روک دی جائیں گی۔ الرٹ کے دوران ورلڈ اسنوکر چیمپئن شپ کو بھی کچھ عرصے کے لیے روک دیا جائے گا۔ دوسری جانب جو لوگ نہیں چاہتے کہ ان کے فون پر ایمرجنسی الارم بجے، انہیں اتوار کی سہ پہر 3 بجے اپنے فون بند کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ہو رہا احتجاج وہیں اس ایمرجنسی الرٹ سسٹم کی مخالفت بھی شروع ہو گئی ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کے کئی رہنماؤں نے حکومت کے اس اقدام پر سوال اٹھایا ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے فون بند کر دیں۔ کچھ لوگ ایمرجنسی الرٹ سسٹم کو نینی اسٹیٹ بتا رہے ہیں جہاں حکومت عام لوگوں کی حد سے زیادہ فکر کرتی ہے۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔