برطانیہ۔ برطانیہ میں ایک 30 سالہ ایک خاتون بہت زیادہ پانی Liquid substance پینے کے باوجود بھی پیشاب نہیں کر پا رہی تھی۔ اس خاتون کو ایک غیر معمولی بیماری کی وجہ سے اس قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق لندن کی رہنے والی کانٹینٹ کریئٹر ایلے ایڈمز کو اکتوبر 2022 میں پیشاب نہ کرنے کے مسئلے کا علم ہوا۔
ایڈمز نے کہا، میں مکمل طور پر صحت مند تھی۔ مجھے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ میں ایک دن اٹھی اور میں پیشاب نہیں کر پا رہی تھی۔ میں پریشان ہو گئی۔ اس نے کہا کہ یہ میرا بریکنگ پوائنٹ تھا، میری زندگی بالکل بدل گئی تھی۔ میں ایک چھوٹا سا کام بھی نہیں کر پا رہی تھی - پیشاب کرنا۔
شادی کر رہی تھی ماں، فوٹو شوٹ میں آکر کھڑی ہوئی مر چکی بیٹی، اڑ گئے جوڑے کے ہوشخواتین کیوں نہیں کرپاتیں جنسی ہراسانی کی شکایت؟ اس کے پیچھے یہ یہ ہے بڑی وجہایڈمز لندن کے سینٹ تھامس اسپتال کے ایمرجنسی روم میں پہنچیں۔ یہاں انہوں نے تمام علامات ڈاکٹر کو بتا دیں۔ انہیں معلوم ہوا کہ ان کے مثانے میں ایک لیٹر پیشاب ہے۔ عام طور پر خواتین کے مثانے میں 500 ملی لیٹر تک اور مردوں کے مثانے میں 700 لیٹر تک پیشاب ہوتا ہے،
ڈاکٹر نے لگائی پیشاب کی تھیلیاس کے بعد ڈاکٹروں نے ایڈمز کے پیشاب کی تھیلی لگادی، جس سے ایک ٹیوب کے ذریعے پیشاب مثانے سے باہر نکل رہا تھا۔ انہیں آپشن دیا گیا کہ تھیلی ہٹاکر وہ باتھ روم جانے کی کوشش کریں یا گھر جائیں اور تین ہفتوں کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد واپس آئیں۔ ایک ہفتے بعد وہ دوبارہ یورولوجیی سنٹر گئیں، جہاں انہیں تھیلی استعمال کرنے کا طریقہ بتایا گیا اور انہیں گھر بھیج دیا گیا۔
دوائیں بھی نہیں کر رہیں کام14 ماہ بعد ایڈمز کو فاؤلر سنڈروم کی تشخیص ہوئی۔ اس کے لیے انہوں نے ہر طرح کی دوائیں کھائیں لیکن کچھ کام نہ کرسکیں۔ اس بیماری کی وجہ سے ایڈمز کو ساری زندگی پیشاب کرنے کے لیے ایک تھیلی کی ضرورت ہوگی۔ ایڈمز نے کہا، مجھے بتایا گیا کہ میں اس بیماری میں کیسے مبتلا ہوں۔ میں نے علاج کے اختیارات کے بارے میں سوچا جو بہت کم تھے۔ دوائیاں بھی لی لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔