لندن: برطانیہ میں ’گڈ مارننگ بریٹین‘ (Good Morning Britain) ٹاک شو بے حد مشہور ہے۔ اس میں طرح طرح کے مظالم اور حادثات کے شکار لوگ اپنی آپ بیتی شیئر کرتے ہیں۔ اس شو کے تازہ ایپیسوڈ میں ہوسٹ رنویر سنگھ صرف 21 سال کی عمر میں جنسی استحصال کا شکار ہوئی لڑکی کی آپ بیتی سن کر اپنے آنسو بہنے سے نہیں روک پائیں۔ شو کو مکمل طور پر آج نشر کیا جائے گا۔
’گڈ مارننگ بریٹین‘ کو پروڈیوس کرنے والے آئی ٹی وی سے متاثرہ لیسا فلپس کہتی ہیں کہ جنسی استحصال کے بعد ’مجرمانہ احساس‘ اور ’کڑوی یاد‘ کے معاملے میں خطاب کرنے کے لئے انہیں کئی ایسے الفاظ بولے گئے، جو انہیں آرام دینے کی کوشش میں تھا، لیکن حقیقت میں یہ آرام نہیں، بلکہ تکلیف دہ تھا۔
اس پر شو کی ہوسٹ رنویر سنگھ کہتی ہیں، ’عام طور پر ایسا مانا جاتا ہے کہ ایک صحافی ہونے کے ناطے ہمیں کیمرے کے سامنے الرٹ رہنا چاہئے۔ تاہم صحافی سے پہلے ہم انسان ہیں اور انسان کے درد بھرے تجربات کو سن کر ہمیں بھی درد ہوتا ہے، جو بہتا بھی ہے‘۔ رنویر سنگھ کہتی ہیں، ’لیسا کی کہانی سنتے وقت مجھے وہ باتیں یاد آگئیں، جو 12 سال کی عمر میں میرے ساتھ ہوئی تھی۔ کچھ درد کبھی نہیں بھرتے۔ ان کی ٹیم ہمیشہ رہ جاتی ہے‘۔
متاثرہ ٹاک شو میں آگے بتاتی ہیں کہ 21 سال کی عمر میں ان کے ساتھ جو ہوا، انہوں نے آج تک صرف دو لوگوں کو اس بارے میں بتایا ہے۔ فیملی کو اس شو پر آنے سے پہلے بتانا چاہتی تھیں۔ اس پر رنویر سنگھ کہتی ہیں کہ انہوں نے جس بہادری کے ساتھ چیزوں کوہینڈل کیا وہ بہت بڑی بات ہے۔
آخر میں رنویر سنگھ کہتی ہیں، ’میرے ساتھ ایسا ایک بار ہوا تھا اور وہ شخص مرچکا ہے۔ اس لئے مجھے اس بات کی سمجھ ہے کہ ایسے حادثات کو یاد کرنا کتنا تکلیف دیتا ہے اور اس کے بارے میں پھر کبھی کیوں نہیں بولنا چاہئے‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔