کینیڈین پولیس نے پیر کو بتایا کہ اتوار کے روز ایک پک اپ ٹرک کی روکنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہونے والے کینیڈا کے ایک مسلمان خاندان کے چار افراد کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔لندن اونٹاریو محکمہ پولیس کےڈٹکٹیو سپرنٹنڈنٹ پاول ویٹ (Paul Waight ) نے پولیس اور نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ یہ ایک منصوبہ بند ، پیشہ وارانہ اقدام تھا اور انھیں محض مسلمان ہونے کی بنا پر نفرت کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔
ویٹ نے کہا کہ ان متاثرین کو اس لئے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ مسلمان تھے۔ اتوار کے روز پولیس نے مشتبہ حملہ آور 20 سالہ نیتانیل ویلٹ مین (Nathaniel Veltman) کو گرفتار کیا۔ پولیس نے گواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا ٹرک سڑک سے ٹکرا گیا اور مہلوک خاندان کے اہل افراد سے جاٹکرایا اور پھر اس نے تیز رفتارسے راہ فرار اختیار کرلی۔
لندن کے رہائشی کے طور پر بیان کیے جانے والے ویلٹ مین پر فرسٹ ڈگری قتل کے چار اور قتل کی کوشش کیکا کا مقدمہ درج کیاگیاہے۔ پیر کے روز عدالت نے اسے ریمانڈ پربھیج دیاہے اور دوبارہ جمعہ کے جمعرات کے روز اسے عدالت میں حاضر ہونا ہوگا۔
پولیس نے بتایا کہ ویلٹ مین کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں ہے ، اور وہ نفرت انگیز گروہ کا ممبرنہیں ہے۔پولیس نے بتایا کہ اسے بغیر کسی حادثے کے مال پارکنگ میں گرفتار کیا گیا جب وہ باڈی کوچ کی بنیان پہنے ہوئے تھا۔ اس کے کوئی ساتھی ہونے کا ثبوت نہیں ملا ہے۔۔
کینیڈا میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے پاکستانی خاندان کا تعلق لاہور سے ہے۔اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد میں عمر رسیدہ ماں، ان کے فزیوتھراپسٹ فرزند، بہو اور کمسن پوتی شامل ہیں جبکہ 9 سالہ پوتا شدید زخمی ہوا ہے جو اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
اس واقعہ کے بعدوزیراعظم کینیڈا کےجسٹن ٹروڈو نے کہا کہ اونٹاریو واقعہ نے انہیں دہلا کر رکھ دیا ہےساتھ ہی اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں اسلامو فوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں،اس نفرت کو ختم کرنے کی شدید ضرورت ہے۔
اس واقعہ پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہاکہ کینیڈاکے شہر لندن میں پاکستانی نژاد خاندان کی ہلاکت مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کو واضح کرتا ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے آج کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اونٹاریو کے شہر لندن میں مسلمان پاکستانی نژاد کینیڈین خاندان کی ہلاکت پر افسوس ہوا ہے۔ دہشت گردی کی یہ قابل مذمت حرکت مغربی ممالک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی نشاندہی کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’عالمی برادری کی جانب سے اسلامو فوبیا کا مکمل مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

کینیڈا میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے پاکستانی خاندان کا تعلق لاہور سے ہے۔(تصویر:ٹویٹر)۔
یہ حملہ کینیڈا کے مسلمانوں کے خلاف بدترین تھا جب سے ایک شخص نے سن 2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد کے چھ ارکان کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ لندن کے میئر ایڈ ہولڈر نے کہا کہ ان کا شہر میں اب تک کا یہ سب سے بڑا قتل عام تھا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔