ایغور مسلمانوں پر چینی مظالم کے خلاف یواین ایچ آرسی میں ہندوستان نے کیوں نہیں کی ووٹنگ؟ وزارت خارجہ نے دیا جواب

وزارت خارجہ نے شنجیانگ میں حقوق انسانی کی صورتحال پر یو این ایچ آرسی میں ووٹنگ سے غیر موجود رہنے پر جواب دیا ہے۔ (File Photo)

وزارت خارجہ نے شنجیانگ میں حقوق انسانی کی صورتحال پر یو این ایچ آرسی میں ووٹنگ سے غیر موجود رہنے پر جواب دیا ہے۔ (File Photo)

Uyghur Muslim China atrocities UNHRC Voting: ایغور مسلمانوں پر کئے جانے والے مظالم کے خلاف ہندوستان نے یو این ایچ آر سی میں چین کے خلاف ووٹنگ نہیں کی۔ چین ہر موقع پر ہندوستان کے خلاف بیان بازی یا پھر بین الاقوامی اسٹیجوں پر ووٹنگ کرتا آیا ہے، لیکن اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل میں ہندوستان نے چین کے شنجیانگ صوبہ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ مظالم کے معاملے پر ووٹنگ سے دوری بناکر نئی بحث شروع کر دی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ایغور مسلمانوں پر کئے جانے والے چینی مظالم کے خلاف ہندوستان نے یو این ایچ آر سی میں چین کے خلاف ووٹنگ نہیں کی۔ چین ہر موقع پر ہندوستان کے خلاف بیان بازی یا پھر بین الاقوامی اسٹیجوں پر ووٹنگ کرتا آیا ہے، لیکن اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ہندوستان نے چین کے شنجیانگ صوبہ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ ہو رہے مظالم کے معاملے پر چین کے خلاف لائی گئی تجویز پر ہندوستان نے ووٹنگ سے دوری بنائے رکھی۔
    دراصل، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں چین کے شنجیانگ صوبہ میں ایغور مسلمانوں پر چین کی انتظامیہ کی طرف سے کئے جانے والے مظالم کے الزامات کے معاملے میں ووٹنگ ہونی تھی۔ اس میں ہندوستان بھی شامل تھا، لیکن ہندوستان نے چین کے خلاف ووٹ نہیں کیا۔ وزارت خارجہ نے شنجیانگ میں حقوق انسانی کی صورتحال پر یو این ایچ آر سی میں ووٹنگ سے ہندوستان کے موجود نہ رہنے پر کہا کہ ملک کی مخصوص قرارداد پر ووٹ نہ دینا ہندوستان کے روایتی طرز عمل کے مطابق ہے۔ اس موضوع پر اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کونسل ‘یواین ایچ آرسی‘ میں ایک مسودہ پر ووٹنگ سے دور رہنے کے ایک دن بعد ہندوستان نے کہا ہے کہ شنجیانگ کے لوگوں کے حقوق انسانی کا ’احترام اور گارنٹی‘ ہونا چاہئے۔

    ہندوستان سبھی حقوق انسانی کے لئے پابند عہد ہے: وزارت خارجہ

    وزارت خارجہ کی ہفتہ واری پریس کانفرنس میں کہا، آفیشیل ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ یو این ایچ آر سی میں ہندوستان کا ووٹ ‘اس کی لمبے وقت سے چلی آرہی صورتحال کے موافق تھا‘۔ باغچی نے کہا- ‘ہندوستان سبھی حقوق انسانی کے لئے پابند عہد ہے۔ ہندوستان ایسے موضوعات سے نمٹنے کے لئے بات چیت کے حق میں ہے‘۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا- ‘جھنگیاجنگ -ایغور خود مختار علاقے کے لوگوں کے انسانی حقوق کا احترام اور ضمانت دی جانی چاہئے۔ ہمیں امید ہے کہ متعلقہ فریق صورتحال کو حل کر لے گا۔

    قابل ذکر ہے کہ جمعرات، 6 اکتوبر کو، چین کے جھنجیانگ ایغور خود مختار علاقے میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بحث کے انعقاد سے متعلق ایک مسودہ قرارداد کو 47 رکنی کونسل کے حق میں 17 اراکین کے حق میں ووٹنگ کرنے کے بعد خارج کر دیا گیا تھا۔ چین کو 47 رکنی کونسل میں خارج کردیا گیا تھا۔ جب 17 اراکین نے حق میں ووٹنگ کی۔ 19 اراکین چین سمیت ہندوستان، برازیل، میکسیکو اور یوکرین سمیت 11 اراکین نے ووٹنگ نہیں کی۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: