کشمیر کی جی20 میٹنگ سے بوکھلایا چین، کہا-متنازعہ علاقوں پر ہونے والے منصوبوں میں نہیں ہوں گے شامل

کشمیر کی جی20 میٹنگ سے بوکھلایا چین، کہا-متنازعہ علاقوں پر ہونے والے منصوبوں میں نہیں ہوں گے شامل

کشمیر کی جی20 میٹنگ سے بوکھلایا چین، کہا-متنازعہ علاقوں پر ہونے والے منصوبوں میں نہیں ہوں گے شامل

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے بدھ کو کہا کہ سرینگر میں جی20 میٹنگ جموں کشمیر کے لیے اپنی حقیقی صلاحیت دکھانے کا ایک بڑا موقع ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Beijing
  • Share this:
    ہندوستان اس مرتبہ جی20 کی صدارت کررہا ہے اور اسے شاندار بنانے کے لیے کوئی کثر نہیں چھوڑنا چاہتا۔ اسی ضمن میں ہندوستان، کشمیر کے سرینگر میں 22 سے 14 مئی تک جی20 کی میٹنگ کا انعقاد کرنے جارہا ہے۔ ہندوستان کے اس انعقاد سے چین کو مرچی لگی ہوئی ہے۔ چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ چین متنازعہ علاقے پر کسی بھی طرح کی جی20 میٹنگ منعقد کرنے کی پرزور مخالفت کرتا ہے۔ ہم ایسی میٹنگوں میں شامل نہیں ہوں گے۔

    چین پاکستان کا قریبی معاون ہے۔ اس سے پہلے پاکستان نے بھی سرینگر میں ہونے والی میٹنگ پر کہا تھا کہ یہ بین الاقوامی قوانین کے اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ جموں اور کشمیر کے اپنے غیر قانونی قبضے کو بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کا یہ قدم غیر ذمہ دارانہ ہے۔

    مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے بدھ کو کہا کہ سرینگر میں جی20 میٹنگ جموں کشمیر کے لیے اپنی حقیقی صلاحیت دکھانے کا ایک بڑا موقع ہے۔ سنگھ نے کہا کہ سرینگر میں اس طرھ کے بین الاقوامی انعقاد سے ملک اور دنیا بھر میں مثبت پیغام جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:

    Imran Khan: عمران خان کو بڑی راحت، انسداد دہشت گردی عدالت نے دی ضمانت، جانچ میں تعاون کی ہدایت

    اس سے پہلے بھی پاکستان اور چین ماضی میں جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے بارے میں ناپسندیدہ تبصرے کر چکے ہیں۔ ہندوستان پہلے ہی جموں و کشمیر پر چین اور پاکستان کے بیانات کو مسترد کر چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    شام کےصدربشارالاسد کی سعودی عرب کی میزبانی میں ہونےوالی سربراہی کانفرنس میں شرکت

    ہندوستان اور چین کے درمیان تین سال سے مشرقی لداخ میں تعطل جاری ہے۔ مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں جون 2020 میں، ایک شدید جھڑپ کے بعد دو طرفہ تعلقات شدید تناؤ کا شکار ہو گئے۔ ہندوستان نے کہا ہے کہ جب تک سرحدی علاقے میں امن نہیں ہو گا دوطرفہ تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: