رمضان آتے ہی چین کا قہر شروع، اویغور مسلمانوں کو روزے رکھنے کی پابندی، رکھی جا رہی ہے کڑی نظر
اویغور مسلمانوں پر مظالم
سنکیانگ کے شمال مغربی علاقے میں ایغوروں کو حکم دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو روزہ نہ رکھنے دیں۔ مقامی حقوق کے گروپوں نے بتایا کہ حکام کی جانب سے بچوں سے اس بارے میں بھی پوچھ گچھ
جہاں دنیا بھر کے مسلمان رمضان کے مقدس مہینے میں روزہ رکھ رہے ہیں، وہیں چین میں مسلمانوں کو روزے رکھنے کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، سنکیانگ کے شمال مغربی علاقے میں ایغوروں کو حکم دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو روزہ نہ رکھنے دیں۔ مقامی حقوق کے گروپوں نے بتایا کہ حکام کی جانب سے بچوں سے اس بارے میں بھی پوچھ گچھ کی گئی کہ کیا ان کے والدین روزہ رکھ رہے ہیں۔
ورلڈ ایغور کانگریس کے ترجمان دلشات رشیت نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران حکام کو سنکیانگ کے 1,811 گاؤں میں 24 گھنٹے نگرانی کا نظام نافذ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں ایغور خاندانوں کے گھر کا معائنہ بھی شامل ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ مسلمانوں کو انتہا پسندی سے دور رکھنے کے لیے ضروری اصلاحاتی اقدامات کر رہا ہے۔ خبر رساں ادارے کا مزید کہنا تھا کہ حقوق گروپوں نے ایک نئی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ چین کی 11.4 ملین ہوئی مسلم نسلی چینی کمیونٹی کو کمیونسٹ پارٹی چین (Communist Party China) کے سخت مذہبی قوانین کے تحت مکمل طور پر ختم ہونے کا خطرہ ہے۔
نیٹ ورک آف چائنیز ہیومن رائٹس ڈیفنڈرز (CHRD) سمیت حقوق گروپوں کے اتحاد کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ کو ایک خطرے کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس سے وہ اپنے سخت قوانین سے نمٹتا ہے۔ چین نے اپنی "نسلی اتحاد" (Ethnic unity) مہم کے ایک حصے کے طور پر مسلم کمیونٹیز کو نشانہ بنایا ہے، جس کے تحت حکام نسلی اقلیتی ایغور خاندانوں کے لیے شادیوں کا اہتمام کرتے ہیں، جو انہیں شراب پینے اور سور کا گوشت کھانے پر مجبور کرتے ہیں۔
اویغور مسلمانوں پر ہونے والے مظالم
امریکہ کی '2022 کنٹری رپورٹس آن ہیومن رائٹس پریکٹسز' کی رپورٹ کے مطابق، ایغور مسلمانوں کو جبری نس بندی، جبری اسقاط حمل اور ملک کی پیدائش پر قابو پانے کی پالیسیوں کے زیادہ پابندیوں کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ عصمت دری اور جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد کی دیگر اقسام بھی بڑے پیمانے پر موجود ہیں۔ من مانی طور پر حراست میں لیے گئے لوگوں کی بڑی تعداد کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ان پر جبری مشقت بھی کی جاتی ہے اور ان کے مذہب یا عقیدے کی آزادی، اظہار رائے کی آزادی اور نقل و حرکت کی آزادی پر سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔