بیجنگ۔ غیر ملکی رہنمایان یہ سوچ کر بچ نہیں سکتے کہ جلاوطن تبتی روحانی پیشوا دلائی لامہ سے ان کی ملاقات کی نوعیت ذاتی ہوتی ہے کیونکہ وہ بہر صورت اپنی حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ بات آج ایک اعلی چینی ذمہ دار نے کہی ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے تبت ورکنگ گروپ کی قیادت کرنے والے ژانگ ایجیونگ نے پارٹی کانگریس کے موقع پر نامہ نگاروں سے الگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دلائی لامہ سے ملاقات کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جاسکتا۔ مسٹر ژانگ نےکہا کہ ’’اگرچہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دلائی لامہ ایک مذہبی شخصیت ہیں ، ہماری حکومت سامنے نہیں آتی ، محض انفرادی ذمہ داران سامنے آتے ہیں۔ یہ بات درست نہیں‘‘۔ مسٹر ژانگ یونائیٹیڈ فرنٹ ورک ڈپارٹمنٹ کے نائب وزیر بھی ہیں۔ اس محکمہ نے دلائی لامہ کے نمائندوں سے ناکام بات چیت کی قیادت کی تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکومتی ذمہ داران بحیثیت ذمہ دار تمام غیر ملکی سرگرمیوں میں اپنی حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں اس لئے امید کی جاتی ہے کہ دنیابھر کی حکومتیں احتیاط سے کام لیں گی اور چین کےساتھ اپنی دوستی کا مکمل پاس رکھتے ہوئے چینی اقتدار اعلی کا احترام کریں گی۔ تبت میں 2006 سے 2010 تک ڈپٹی کمیونسٹ سربراہ کی حیثیت سے کام کرنے والے مسٹر ژانگ نےکہا کہ تبتی بودھ ازم ایک خصوصی مذہب ہے جو قدیم چین میں شروع ہوا۔ یہ ایک چینی مذہب ہے ۔ ’’یہ مذہب کہیں باہر سے نہیں آیا‘‘۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔