آکسائی چینی علاقے میں چینی خلاف ورزی غیر منصوبہ بند اور آزادانہ واقعات نہیں ہیں، بلکہ متنازعہ سرحدی علاقوں پر مستقل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بند طریقے سے اور ایک مربوط توسیعی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم کی جانب سے ہندوستان میں چینی سرحدی دراندازی پر کیے گئے ایک مطالعے میں یہ جانکاری سامنے آئی ہے۔
مطالعے میں 15 سالوں کے دوران ہوئے واقعات کے بنیادی ڈاٹا سیٹ کا استعمال ’ہمالیہ میں بڑھتی کشیدگی:ہندوستانی سرحد پر چینی دراندازی کا جغرافیائی تجزیہ‘ موضوع پر نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی، نیدرلینڈس کے ڈیلفٹ کی تکنیکی یونیورسٹی اور نیدرلینڈس ڈیفنس اکیڈیمی کے ماہرین نے یہ تجزیہ کیا ہے۔ تجزیہ کے لیے گزشتہ 15 سالوں کے دوران ہوئے واقعات کے بنیادی ڈیٹابیس کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے چینی دراندازی کا جغرافیائی تجزیہ پیش کیا۔
چینی دراندازی کی حکمت عملی سے منصوبہ بندی کی گئی: مطالعہ جمعرات کو مطالعاتی رپورٹ جاری کی گئی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ’ہمیں معلوم ہوا ہے کہ تنازعات کو دو مغرب اور مشرق آزاد تنازعات میں تقسیم کیا جا سکتا ہے- یہ تنازعات اکسائی چن اور اروناچل پردیش کے بڑے متنازعہ علاقوں کے گرد مرکوز ہیں۔ تجزیہ سے حاصل ہونے والی بصیرت کی بنیاد پر، ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ مغرب میں چینی دراندازیوں کی حکمت عملی منصوبہ بند طریقے سے کی گئی ہے اور اس کا مقصد متنازعہ سرحدی علاقے پر مستقل کنٹرول یا کم از کم واضح طور پر موجودہ صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔