برطانیہ کے لیسٹر میں فرقہ وارانہ تشدد، ہند و پاک میچ کے نتیجے میں ہنگامہ آرائی، یہ ہے تمام تفصیلات
ذرائع کے مطابق یہ جھڑپیں 28 اگست کو شروع ہوئیں
Communal Violence in UKs Leicester: اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق یہ تشدد اس وقت سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز اور رپورٹس گردش کر رہی ہیں کہ پاکستانی منظم گروہ برطانیہ کے لیسٹر سٹی میں ہندوؤں کو توڑ پھوڑ اور دہشت زدہ کر رہے ہیں۔ نیوز 18 کو ہندو مسلم تصادم کی اندرونی کہانی کا پتہ چلا ہے
لیسٹر شائر پولیس کے مطابق اتوار کے روز مشرقی لیسٹر میں 15 افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب تصادم شروع ہو گیا۔ ان نوجوانوں کے ایک گروپ نے غیر منصوبہ بند احتجاج شروع کیا۔ لیسٹر شائر پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹر اپ ڈیٹ میں کہا گیا کہ مزید تشدد کو روکنے کے لیے پولیسنگ آپریشن 18 ستمبر کو بھی مشرقی لیسٹر میں جاری رہا۔
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق یہ تشدد اس وقت سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیوز اور رپورٹس گردش کر رہی ہیں کہ پاکستانی منظم گروہ برطانیہ کے لیسٹر سٹی میں ہندوؤں کو توڑ پھوڑ اور دہشت زدہ کر رہے ہیں۔ نیوز 18 کو ہندو مسلم تصادم کی اندرونی کہانی کا پتہ چلا ہے، جس میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)، پاکستان کی اہم انٹیلی جنس ایجنسی اور پاکستان قونصلیٹ کا کردار زیر تفتیش ہے۔ برطانیہ میں ہندوستان کے ہائی کمیشن نے لیسٹر میں ہندوستانی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد کی مذمت کی ہے۔ ہندوستانی ہائی کمیشن نے اس معاملے پر فوری کارروائی اور حملوں میں متاثرہ افراد کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہندوستانی ہائی کمیشن نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ ہم لیسٹر میں ہندوستانی کمیونٹی کے خلاف ہونے والے تشدد اور ہندو مذہب کے احاطے اور علامتوں کی توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم نے یہ معاملہ برطانیہ کے حکام کے ساتھ سختی سے اٹھایا ہے اور ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم حکام سے متاثرہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔