عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایدونیم گیبرئیس نے چینی عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی اور پھر سے ڈبلیو ایچ او ویب سائٹ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق، چین میں وبائی امراض کی صورتحال سے متعلق مخصوص اور حقیقی وقت کا ڈیٹا طلب کیا۔
اعلیٰ سطحی میٹنگ میں، ڈبلیو ایچ او نے مزید جینیاتی ترتیب کے اعداد و شمار، اسپتالوں میں داخل ہونے، انتہائی نگہداشت کے یونٹ (آئی سی یو) میں داخلے اور اموات سمیت بیماری کے اثرات سے متعلق ڈیٹا، اور خاص طور پر کمزور لوگوں اور 60 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسینیشن پر ڈیٹا مانگا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے زیادہ خطرہ والے لوگوں کے لیے سنگین بیماری اور موت سے بچانے کے لیے ویکسینیشن اور بوسٹرز کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے۔ چین کے قومی صحت کمیشن اور بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے لیے قومی انتظامیہ نے ڈبلیو ایچ او کو وبائی امراض، مختلف قسم کی نگرانی، ویکسینیشن، طبی نگہداشت، مواصلات اور تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں چین کی ابھرتی ہوئی حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
چین میں کورونا قوانین میں نرمی دینے کے بعد حالات تشویشناک چین میں کورونا کے نگین حالات کو لے کر ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس نے تشویش ظاہر کی ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے جمعرات کو کہا تھا کہ چین میں کورونا قوانین میں نرمی دینے کے بعد تشویشناک صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ مختلف ممالک کی جانب سے چین پر سفری پابندیوں کو لے کر بھی انہوں نے اپنی رائے ظاہر کی۔
ڈبلیو ایچ او سربراہ نے کہا کہ کورونا متاثرین کے علاج و ویکسینیشن میں تنظیم مدد کرتی رہے گی۔ چین کی ڈوبتے ہیلتھ سسٹم کو مدد فراہم کی جائے گی۔ وائرس کو ٹریک کرنے اور زیادہ خطرہ والے افراد کے ویکسینیشن کے لیے ہم ترغیب دیتے رہیں گے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔