کیا پوتن نے پاکستان سے pok اور گلگستان-بالٹستان ہندوستان کو سونپنے کو کہا؟
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن۔ (فائل فوٹو)
دعویٰ کیا جارہا ہے کہ صدر پوتن نے صوبہ گلگت کے معاملے پر سلامتی کونسل میں ویٹو کے استعمال کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی پوتن نے پاکستان سے تجویز واپس لینے اور گلگت بلتستان کو ہندوستان کے حوالے کرنے کو کہا ہے۔
نئی دہلی:کیا کیا جارہا ہے دعویٰ: روس کے صدر ولادی میر پوتن کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، ویڈیو میں صدر پوتن ایک اجلاس سے خطاب کرتے نظر آ رہے ہیں۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پوتن نے پی او کے اور گلگت بلتستان کو ہندوستان کا حصہ بتایا ہے۔
سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہےکہ پوتن نے گلگت اور بالٹستان ہندوستان کو سونپنے کا پاکستان کو حکم دیا ہے۔
صدر پوتن نے صوبہ گلگت کے معاملے پر سلامتی کونسل میں ویٹو کے استعمال کا اعلان کیا۔ ساتھ ہی پوتن نے پاکستان سے تجویز واپس لینے اور گلگت بلتستان کو ہندوستان کے حوالے کرنے کو کہا ہے۔
کیا ہے سچائی؟
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے ہم نے گوگل پر اس سے جڑے کی ورڈس کو تلاش کیا۔ تلاش کے نتیجے میں ہمیں یہ ویڈیو EuroNews یوٹیوب چینل پر درست خبروں کے ساتھ ملا۔
چینل کے مطابق یوکرین پر حملے کے بعد مغربی ممالک کی جانب سے ماسکو پر سخت پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد صدر ولادیمیر پوتن نے محکمہ خزانہ کے حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: EXPLAINED: روس ۔ یوکرین جنگ میں Zaporizhzhia نیوکلیئر پلانٹ پرحملےکتنےہوں گےخطرناک؟
اس ملاقات میں صدر پوتن نے مغربی ممالک کو ’Empire of Lies‘ یعنی جھوٹ کی سلطنت قرار دیا۔ یہ ویڈیو 28 فروری 2022 کو خبر کے ساتھ چینل پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
تحقیقات کے دوران ہمیں کئی قومی اور بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں صدر پوتن کی اس ملاقات کی یہی خبر ملی۔
واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کو لے کر جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ سراسر غلط ہے۔ اس ویڈیو میں صدر پوتن نے پی او کے یا گلگت بلتستان سے متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔