ترکی اور شام میں قیامت کا سا منظر، شدید زلزلے سے 1500 سے زائد افراد ہلاک، 8000 زخمی، کئی افراد لاپتہ
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا۔
شام کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شام میں حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 371 ہو گئی، تقریباً 1,089 افراد زخمی اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
ترکی میں پیر کی صبح 7.4 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں سے کم از کم 1,014 افراد ہلاک اور 7000 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ وہیں درجنوں عمارتیں منہدم ہوگئیں اور سینکڑوں افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ شام کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شام میں حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 371 ہو گئی، تقریباً 1,089 افراد زخمی اور باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
ترک ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کی معلومات کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا۔ ترکی کے علاقے Kahramanmaraş Hatay اور Osmaniye زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر تھے۔ اس کے علاوہ قبرص، لبنان، شام، اردن، عراق، فلسطینی علاقوں، آرمینیا، جارجیا اور مصر کے شہریوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ کیا ترکی زلزلے کا شدید طور پر شکار علاقہ ہے؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی دنیا کے زلزلہ کے لحاظ سے فعال خطوں میں سے ایک میں واقع ہے۔ سال 1999 میں ایک تباہ کن زلزلے نے ملک کے شمال مغرب کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس وقت تقریباً 17,000 افراد کی جانیں گئیں۔
زلزلہ کی شدت کہاں تک محسوس کی گئی؟
یہ زلزلہ قاہرہ تک محسوس کیا گیا، جس کا مرکز شام کی سرحد سے تقریباً 90 کلومیٹر (60 میل) کے فاصلے پر شہر غازیانتپ کے شمال میں تھا۔ کئی شہروں کے ساتھ ساتھ یہ علاقہ لاکھوں شامی پناہ گزینوں کا گھر ہے جو اپنے ملک کی طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی سے فرار ہو گئے تھے۔ ترکی کی سرحد شمال میں شام سے ملتی ہے، یہ دنیا میں سب سے زیادہ شامی مہاجرین کی میزبانی کرتا ہے۔
سال 1999 میں ازمیت کا زلزلہ:
سال 1999 کے تباہ کن ازمیت زلزلے کوکیلی زلزلہ یا Gölcük زلزلہ بھی کہا جاتا ہے، جو کہ 17 اگست 1999 کو شمال مغربی ترکی میں ازمیت شہر کے قریب آیا۔ رپورٹوں کے مطابق متعدد درمیانے سائز کے گاؤں اور شہر مکمل طور پر تباہ ہو گئے اور ہزاروں لوگ مارے گئے۔
سرحد کے شامی حصے پر زلزلے نے حزب اختلاف کے زیر قبضہ علاقوں کو تباہ کر دیا جو کئی ملین بے گھر شامیوں سے بھرے ہوئے ہیں جن میں برسوں کی جنگ کے بعد صحت کی دیکھ بھال کا نظام کمزور ہے۔
قصبے کے ایک ڈاکٹر محب قدور نے ٹیلی فون کے ذریعے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایک قصبے عتمد میں کم از کم 11 ہلاک ہو گئے اور بہت سے لوگ ملبے میں دب گئے۔
Published by:Mohammad Rahman Pasha
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔