اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پاکستان نے اٹھایا کشمیر کا مدعا، جئے شنکر نے لادن کی میزبانی اور پارلیمنٹ حملے کی دلائی یاد

    وزیر خارجہ ایس جے شنکر

    وزیر خارجہ ایس جے شنکر

    وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں چین اور پاکستان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو صحیح ٹھہرانے اور سازشیوں کو بچانے کے لیے کثیر الجہتی فورمز کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Newyork
    • Share this:
      اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں کشمیر کا مدعا اٹھانے کے بعد ہندوستان نے بدھ کو پاکستان پر زبردست جوابی حملہ کیا ہے۔ وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ جس ملک نے القاعدہ دہشت گرد اسامہ بن لادن کی میزبانی کی اور پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ پر حملہ کیا، اس کی نصیحت دینے کی حیثیت نہیں ہے۔ ساتھ ہی جئے شنکر نے کہا کہ اقوام متحدہ کا بھروسہ ہمارے وقت کے اہم چیلنجز، چاہے وہ وبا ہو، ماحولیاتی تبدیلی، جدوجہد یا دہشت گردی ہو، اس کا اثر ردعمل پر انحصار کرتا ہے۔

      اصلاح شدہ کثیرالجہتی پر ہندوستان کے دستخطی پروگرام کی صدارت کر رہے جے شنکر نے کہا کہ ہم آج واضح طور پر کثیرالطرفہ کی اصلاح کی عجلت پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ قدرتی طور پر ہمارے اپنے مخصوص خیالات ہوں گے، لیکن یہ احساس بڑھتا جا رہا ہے کہ اس میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی۔

      یو این ایس سی کی صدارت کررہا ہے ہندوستان
      ہندوستان دسمبر 2022 کے لیے اقوام متحدہ سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی صدارت کررہا ہے۔ یو این ایس سی کے سیشن کی قیادت کرتے ہوئے وزیرخارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی کے چیلنج پر دنیا کے زیادہ ممالک کی جانب سے ایک ساتھ آگے آکر اجتماعی ردعمل دیا جارہا ہے، لیکن کثیرالجہتی فورمز کا غلط استعمال مجرموں کو انصاف سے بچانے کے لیے کیا جارہا ہے۔

      یہ بھی پڑھیں:
      امریکہ نے ہند-چین جھڑپ پر ظاہر کیا ردعمل، کہا-خوشی ہے کہ دونوں فریق جلد الگ ہوگئے

      یہ بھی پڑھیں:
      چین میں ایک بار پھر کورونا نے مچایاتہلکہ! دوائیں ختم، میڈیکل اسٹورز پر لگ گئیں لمبی قطاریں

      وزیرخارجہ نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں چین اور پاکستان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو صحیح ٹھہرانے اور سازشیوں کو بچانے کے لیے کثیر الجہتی فورمز کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: