اپنا ضلع منتخب کریں۔

    پاکستان میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اقتصادی بحران، IMF کی ٹیم کا اس ماہ کے آخر میں ہوگا دورہ

    Youtube Video

    سرکاری ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم 31 جنوری سے 9 فروری تک اسلام آباد میں حکام سے امدادی پیکیج سے منسلک اپنی شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے مذاکرات کرے گی۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Islamabad
    • Share this:
      پاکستان ان دنوں مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ آٹے کی قلت کی وجہ سے حالات انتہائی خراب ہیں۔ پورے ملک میں مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ ضروری اشیا کے علاوہ پٹرول ڈیزل، سیلنڈر گیس، پھل اور سبزیوں کی قیمتیں تک ساتویں آسمان پر ہیں۔ پاکستان کی عوام کو راحت ملتی ہوئی نظر نہیں آرہی ہیں۔ اقتصادی بحران سے نبردآزما پاکستان کی کرنسی میں بھاری گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ اُدھر، امدادی پیکیج کی اگلی قسط جاری کرنے کے لیے اائی ایم ایف کی ٹیم جنوری کے آخر تک پاکستان کا دورہ کرے گی۔

      غیر ملکی زبرمبادلہ میں بڑی گراوٹ
      بتادیں کہ اقتصادی بحران سے نبردآزما پاکستان کا غیر ملکی زبرمبادلہ تیزی سے گھٹ رہا ہے۔ جمعرات کو پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے 9.6 فیصدی گر گیا۔ ایک ڈالر کے مقابلے روپیہ 255.4 روپے پر جا کر رُکا۔ ماہرین کے مطابق، پہلی مرتبہ اتنی بڑی گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔

      آئی ایم ایف کی ٹیم کرے گی دورہ
      آئی ایم ایف کی ٹیم جنوری کے آخر تک پاکستان کا دورہ کرے گی، تا کہ امدادی پیکیج کی اگلی قسط جاری کی جاسکے۔ یہ اعلان جمعرات کو آئی ایم ایف نے کی ہے۔ پاکستان نے 2019 میں عمران خان کی حکومت کے دوران چھ بلین امریکی ڈالر کے قرض کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ کیا تھا، جسے گزشتہ سال بڑھا کر سات بلین امریکی ڈالر کردیا گیا تھا۔

      یہ بھی پڑھیں:
      کیا ہندوستان۔پاکستان جوہری جنگ کےدہانےپرہیں؟ سابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیونےکہی.....!

      یہ بھی پڑھیں:
      صومالیہ میں امریکی فوج نے مار گرائے ISIS سرغنہ بلال سمیت 10 دہشت گرد

      پروگرام کا نواں جائزہ فی الحال آئی ایم ایف حکام اور حکومت کے درمیان 1.18 بلین امریکی ڈالر کے اجراء کے لیے بات چیت کے ساتھ زیر التواء ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم 31 جنوری سے 9 فروری تک اسلام آباد میں حکام سے امدادی پیکیج سے منسلک اپنی شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے مذاکرات کرے گی۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: