دنیا کے سب سے امیر آدمی ایلون مسک نے ٹوئٹر حصولیابی کے فوری بعد سی ای او پراگ اگروال سمیت تین بڑے عہدیداروں کو برخاست کردیا۔ اب اس کمپنی کے آدھے ملازمین کی نوکریوں پر تلوار لٹکی ہے۔ امریکی میڈیا ہاوس بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، وہ آج چار نومبر کو 3700 ٹوئٹر ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا سکتے ہیں۔
یہ کمپنی کے مجموعی 7500 ملازمین کا تقریباً 50 فیصدی ہے۔ کمپنی میں بڑے پیمانے پر برخاستگی کا یہ دعویٰ بلومبرگ نے ایک انجام ذرائع کے حوالے سے کیا ہے۔ اس دعوے کی آفیشلی تصدیق فی الحال ٹوئٹر نے نہیں کی ہے۔ کمپنی کی ملکیت پانے کے بعد پہلے بڑے پالیسی میں تبدیلی کے طور پر مسک ہر بلو ٹک والے اکاونٹ ہولڈر سے چارجس وصول کرنے والے ہیں۔ کہیں سے بھی کام کرنے کی آزادی پر روک
ٹوئٹر دنیا میں اپنے ورک کلچر کی وجہ سے بھی جانی جاتی تھی۔ اس میں مپنی کی کہیں سے بھی کام کرنے کی آزادی کی پالیسی کا اہم رول رہا ہے۔ مسک کہیں سے بھی کام کرنے کی پالیسی کو ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ ٹوئٹر نے کورونا کے دوران کئی لوگوں کو ہمیشہ کے لیے گھر سے کام کرنے کی آزادی بھی دے دی تھی۔ اس پالیسی میں تبدیلی آسکتی ہے۔
بلو ٹک کے لیے ادا کرنے ہوں گے 8 ڈالر ایلون مسک نے ٹوئٹر کو 44 بلین امریکی ڈالر میں خریدا ہے اور سودے کے بعد بلو ٹک ویریفکیشن کے لیے 8ڈالر یعنی قریب 660 روپے فی ماہ کی رقم مقرر کی ہے۔ ایلون مسک نے بدھ کو اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ٹوئٹر انٹرنیٹ پر سب سے دلچسپ جگہ ہے، اس لیے ااپ ابھی اس ٹوئٹ کو پڑھ رہے ہیں۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔