بروسلز: یورپی یونین نے شمالی شام کے پناہ گزیں کیمپ پر کیمیائی گیس حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 16 شامی سائنسدانوں اور فوجی افسران پر پابندی عائد کی ہے۔ اس حملے میں سیکڑوں شامی شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ مغربی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بشار الاسد حکومت پر یہ کہتے ہوئے کیمیائی حملے کا الزام لگایا ہے کہ علاقہ کے باغیوں میں کیمیائی حملے کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ بین الاقوامی کیمیائی ہتھیاروں کے نگراں گروپ نے اس سال جون میں کہا تھا کہ حملے میں گیس سیرن کا استعمال کیا گیا تھا۔ تاہم، شامی حکام نے مسلسل ممنوعہ کیمیائی حملے سے انکار کیا ہے۔ شامی سائنسدانوں اور فوجی حکام پر پابندی عائد کرنے کا یہ فیصلہ بروسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ یونین نے اس سلسلے میں آٹھ شامی سائنسدانوں اور شام کے آٹھ سینئر فوجی افسران کو ممنوعہ فہرست میں شامل کیا ہے۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ بوریس جانسن نے کہا کہ "یوروپی یونین کا یہ قدم ظاہر کرتا ہے کہ یورپ شام میں کیمیائی حملے میں ملوث افراد کو سزا دلانے کے لئے مصروف عمل ہے۔ یورپی یونین نے ایک بیان میں بتایا کہ ان لوگوں پر پابندی لگانے کے بعد شامی بحران کے سلسلے میں ممنوعہ افراد کی تعداد 255 ہو گئی ہے۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔