اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Exclusive: طالبان سپریمو اخوندزادہ کے تختہ پلٹ کی تیاری! خواتین کی تعلیم پر روک بنی وجہ

    Exclusive: طالبان سپریمو اخونزادہ کے تختہ پلٹ کی تیاری! خواتین کی تعلیم پر روک بنی وجہ (Reuters/News18 File)

    Exclusive: طالبان سپریمو اخونزادہ کے تختہ پلٹ کی تیاری! خواتین کی تعلیم پر روک بنی وجہ (Reuters/News18 File)

    Exclusive : افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر پابندی کا معاملہ اب طالبان حکومت کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کیلئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ طالبان کے سینئر عہدیدار اخوندزادہ کو ہٹانے پر غور کر رہے ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Afghanistan
    • Share this:
      کابل : افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر پابندی کا معاملہ اب طالبان حکومت کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کیلئے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ طالبان کے سینئر عہدیدار اخوندزادہ کو ہٹانے پر غور کر رہے ہیں۔ طالبان حکومت سے وابستہ اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ خواتین کی تعلیم کے معاملہ پر بڑھتی مایوسی سے حکومت کا اتحاد ٹوٹنے کا خطرہ ہے۔ پہلے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر یا امیر المومنین کو اخوندزادہ کی جگہ متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

      ایک اعلیٰ سطحی ذریعہ نے نیوز 18 سے یہ زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔ بتادیں کہ گزشتہ سال دسمبر میں یونیورسٹیوں میں خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ طالبان حکومت کی عالمی فورمز پر اس فیصلے کو لے کر شدید تنقید ہوئی تھی ۔ جیسا کہ نیوز 18 نے بتایا کہ وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اور وزیر دفاع ملا محمد یعقوب سخت گیروں کے ذریعہ کارروائی کے حق میں نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ حکومت کا تختہ پلٹ دیا جائے۔

      حالانکہ سپریم لیڈر اخوندزادہ کے ساتھ ان کی بات چیت کامیاب نہیں ہوئی، کیونکہ اخوندزادہ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بین الاقوامی دباؤ میں پابندی واپس نہیں لیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حقانی اور یعقوب اس صورتحال کو قبول کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ ان کی دلیل ہے کہ افغانستان کیلئے بین الاقوامی حمایت بہت ضروری ہے۔ اعلیٰ ذرائع نے کہا: یہ(اخوندزادہ) کوئی منطقی وجہ نہیں ہے۔

      ذرائع نے بتایا: " اعلیٰ حکام اس لئے ایک حل کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور سپریم لیڈر کو تبدیل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔" مڈل اسکول سے آگے کی خواتین اور لڑکیوں کے لئے تعلیم کے دروازے بند کر دئے گئے ہیں اور عوامی طور پر سبھی خواتین کو برقع میں سر سے پاؤں تک خود کو ڈھانپنا پڑتا ہے۔

      یہ بھی پڑھئے: طالبان حکومت کا فرمان، نجی یونیورسٹیاں لڑکیوں کے لیے رجسٹریشن کی نہ دیں اجازت


      یہ بھی پڑھئے: افغانستان میں سردی سے ہلاکتوں کی تعداد 166 سے بھی زائد، سردی سے کیسے رہیں محفوظ؟



      علاوہ ازیں حال ہی میں حکومت نے غیر سرکاری تنظیموں میں خواتین کے کام کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے، جو غریب ملک میں امداد فراہم کرنے میں مدد کرتی ہیں ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: