پاکستانی نیوز چینل چھپا رہے ہیں اس ملٹی نیشنل کمپنی میں ریپ کا واقعہ؟ ہانیہ عامر نے اٹھائی آواز

ہانیہ عامر نے پاکستان میں ہوئے گینگ ریپ کے خلاف اٹھائی آواز۔

ہانیہ عامر نے پاکستان میں ہوئے گینگ ریپ کے خلاف اٹھائی آواز۔

Hania Amir On Rape: اس خبر کو لے کر جہاں پاکستانی اداکارہ نے آواز اٹھائی ہے وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں ہے، یہ فیک نیوز ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai | Hyderabad
  • Share this:
    Hania Amir On Rape: پاکستان کی مشہور اداکارہ ہانیہ عامر اکثر سوشل ایشوز پر اپنی بات کرتی ہیںَ ہانیہ پاکستان کی اداکاراوں میں سے ایک ہیں جو کھل کر کسی بھی بارے میں اپنی رائے رکھتی ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے آواز اٹھاتی ہیں۔ اب حال ہی میں ہانیہ نے اپنے انسٹاگرام کے ذریعے پاکستان کے ایک ایسے واقعہ پر روشنی ڈالی ہے جس پر خود پاکستان کے چینلس بات نہیں کررہے ہیں۔ ایسا ہم نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ اداکارہ نے جو پوسٹ شیئر کیا ہے اس میں اس بات کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔

    ہانیہ کے پوسٹ کے مطابق پاکستان میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں 20 سے 22 لڑکوں نے ایک لڑکی کا گینگ ریپ کیا ہے۔ دکھ کی بات یہ ہے کہ اس خبر کو دبا دیا گیا ہے جس کے خلاف اب ہانیہ نے اپنی آواز اٹھائی ہے۔



    کیا ہے پورا معاملہ؟
    ہانیہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر مسلسل ڈھیر سارے پوسٹس شیئر کیے ہیں، جس میں لکھا ہے۔ Artistic Milliners نامی کمپنی میں اسی جگہ کی ایک خاتون ملازمہ کو 20 سے 22 لڑکوں نے رات میں ریپ کیا۔ کسی بھی چینل پر نہ تو اس کے بارے میں بات کی جارہی ہے اور نہ ہی ایسا کوئی کیس رپورٹ کیا گیا ہے۔ اداکارہ کی پوسٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ لڑکے کمپنی کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ ہیں۔ اس واقعے کے بعد لڑکی کی موت ہو گئی۔ انتظامیہ نے سخت ہدایات دی ہیں کہ اس بارے میں کوئی کسی سے بات نہیں کرے گا۔ کوئی خبر نہیں...کوئی ہیش ٹیگ نہیں، کچھ بھی نہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:

    یوکرین میں قبضہ والے علاقوں میں ووٹنگ کرانا چاہتا ہے روس، چار نومبر کی تاریخ کی طے

    یہ بھی پڑھیں:
    ایپل آئی فون 14 اب 1.30 لاکھ اور آئی فون 14 پرو میکس 1.40 لاکھ روپے میں دستیاب، جانیےتفصیل

    پولیس نے کہا کچھ نہیں ہوا۔۔۔
    اس خبر کو لے کر جہاں پاکستانی اداکارہ نے آواز اٹھائی ہے وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا ہی نہیں ہے، یہ فیک نیوز ہے۔ Dawn.com سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل نے کہا، ’پولیس نے اس معاملے کی جانچ کی، ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ انہیں بدنام کرنے کے لئے ایسا کیا جارہا ہے۔ وہیں سینئر سپرنٹنڈنٹ فیصل بشیر نے اسے جھوٹی خبر بتایا ہے۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: