سابق پاکستانی وزیر شاہ محمود قریشی کی جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری، ہائی کورٹ نے دیا تھا تھا رہائی کا حکم

سابق پاکستانی وزیر شاہ محمود قریشی کی جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری، ہائی کورٹ نے دیا تھا تھا رہائی کا حکم

سابق پاکستانی وزیر شاہ محمود قریشی کی جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری، ہائی کورٹ نے دیا تھا تھا رہائی کا حکم

قریشی کی طرح، خان کے قریبی معاونین اور سابق انسانی حقوق وزیر شیرین مزاری کو بھی پیر کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مزاری نے پارٹی چھوڑ دی اور منگل کو سرگرم سیاست سے سبکدوش ہونے کا اعلان کردیا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Islamabad
  • Share this:
    پاکستان کے سابق وزیر خارجہ اور عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کا راولپنڈی کی ایک جیل سے رہا کیے جانے کے کچھ ہی منٹوں بعد منگل کو ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    قریشی (66) عمران خان کے اقتدار میں 2018 سے 2022 تک پاکستان کے وزیر خارجہ تھے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، اسلام آباد ہائی کورٹ نے منگل کو قریشی کی رہائی کا حکم دیا تھا۔ قریشی نے عدالت کو یقین دلایا تھاکہ وہ آندولن کرنے اور کارکنوں کو اکسانے سے دور رہیں گے۔ حالانکہ، راولپنڈی کی ادیالہ جیل سے رہا ہونے کے کچھ وقت بعد پنجاب پولیس نے سابق وزیر کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔

    9 مئی کو ہوئے تشدد کے بعد قریشی کو کیا گیا گرفتار

    سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی کو گرفتاری کے بعد پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ قریشی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ہونے والے سرکردہ رہنماؤں میں بھی شامل تھے۔ خان کے حامیوں نے لاہور کور کمانڈر ہاؤس، میانوالی ایئربیس، فیصل آباد میں آئی ایس آئی کی عمارت سمیت ایک درجن فوجی تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی اور حساس دفاعی تنصیبات کو بھی نذر آتش کیا۔ عمران کے حامیوں نے راولپنڈی میں آرمی ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) پر بھی حملہ کیا۔


    یہ بھی پڑھیں:

    عمران خان کا ساتھ چھوڑنے لگے پارٹی لیڈران؟ 9 مئی کے تشدد کے بعد سے 35 لیڈروں نے چھوڑی پی ٹی آئی

    یہ بھی پڑھیں:

    32 سال، 3 جنگیں، 5 مارشل لا، 4 ڈکٹیٹر اور 3 آئین، آخر پاکستان ایک بے سمت ملک کیوں ہے؟

    سابق وزیر شیرین مزاری بھی گرفتار

    قریشی کی طرح، خان کے قریبی معاونین اور سابق انسانی حقوق وزیر شیرین مزاری کو بھی پیر کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مزاری نے پارٹی چھوڑ دی اور منگل کو سرگرم سیاست سے سبکدوش ہونے کا اعلان کردیا۔
    Published by:Shaik Khaleel Farhaad
    First published: