پاکستان میں ان دنوں سیاسی اور اقتصادی بحران چھایا ہوا ہے۔ لگاتار بڑھ رہی افراط زر کی وجہ سے یہاں بھکمری کی نوبت آگئی ہے۔ عالم یہ ہے کہ تقریباً آدھے پاکستانی خاندانوں کو دو وقت کی روٹی بھی نہیں مل پارہی ہے۔ ملک میں نہ صرف آٹے بلکہ روز مرہ کی ہر چیزوں کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں۔ اسے دیکھتے ہوئے حکومت نے سرکاری تقسیمی مراکز پر مفت آٹا دینے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس درمیان پاکستان کے عہدیداروں نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ بدھ کو عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں حالیہ دنوں میں سرکاری تقسیمی مراکز سے مفٹ آٹا لینے کی کوشش کے دوران خواتین سمیت کم از کم 11 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ ملک کے سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی نے اس پر تنقید کی ہے۔
معلومات کے مطابق، جنوبی پنجاب کے چار اضلاع ساہیوال، بہاولپور، مظفر گڑھ اور اوکارہ میں مفت آٹا مراکز پر منگل کو دو بزرگ خواتین اور ایک مرد کی موت ہوگئی۔ اتنا ہی نہیں، یہاں مفت آٹا حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اُمڈی بھاری بھیڑ میں 60 دیگر زخمی بھی ہوگئے۔ ان کے علاوہ جن دیگر اضلاع میں موت کی اطلاعات ملی ہیں ان میں فیصل آباد، جہانیاں اور ملتان بھی شامل ہیں۔ عمران خان کی پارٹی نے کی اس پر تنقید
سابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہلاکتوں اور اس منصوبے کی مذمت کی ہے۔ سابق وزیراعظم خان نے مفت آٹے کے مراکز میں بدانتظامی پر پاکستان مسلم لیگ نواز حکومت کی مذمت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نقوی کو بھی معصوم لوگوں کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کی حکومت نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے کہ وہ آٹے کا تھیلا لینے کے لیے مر رہے ہیں۔
اس دوران، پنجاب حکومت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ مفت آٹا تقسیم کے لیے بنائے گئے مراکز پر لوگوں کی بھاری بھیڑ اور سہولیات کی کمی کی وجہ سے یہ واقعات رونما ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مظفر گھر اور رحیم یار خان شہروں میں لوگوں نے مفت آٹے کے ٹرکوں کو لوٹنے کی بھی کوشش کی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔