اپنا ضلع منتخب کریں۔

    G20 صدارت ہندوستان کی روح کو ظاہر کرنے کا ایک موقع، بین الاقوامی اقتصادی ایجنڈے کی سمت ہوگی اہم پیش رفت

    ہمارے ثقافتی ورثے کے مقامات نہ صرف تاریخ کی سیر کرتے ہیں بلکہ ہمارے ماضی کو نسلوں تک زندہ رکھنے کا ایک طریقہ بھی ہیں۔

    ہمارے ثقافتی ورثے کے مقامات نہ صرف تاریخ کی سیر کرتے ہیں بلکہ ہمارے ماضی کو نسلوں تک زندہ رکھنے کا ایک طریقہ بھی ہیں۔

    اگرچہ اس سربراہی اجلاس میں متوقع طور پر بین الاقوامی اقتصادی اور مالیاتی ایجنڈے کے ارد گرد موجود اہم مسائل پر غور و خوض کیا جائے گا، ہمیں اس موقع کو G20 ممالک کے سامنے اپنے شاندار ثقافتی ورثے اور روایات کی نمائش کے لیے بھی استعمال کرنا چاہیے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • India
    • Share this:
      دویا سنگھ راٹھور

      ہندوستان G20 کی صدارت سنبھالنے کے لیے بالکل تیار ہے۔ یہ ایک ایسا فورم ہے، جو دنیا کی اہم ترقی یافتہ اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ دسمبر 2022 سے نومبر 2023 تک کی اس سالانہ صدارتی مدت کے دوران ہندوستان پہلی بار اگلے ستمبر میں نئی ​​دہلی میں G20 رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

      اگرچہ اس سربراہی اجلاس میں متوقع طور پر بین الاقوامی اقتصادی اور مالیاتی ایجنڈے کے ارد گرد موجود اہم مسائل پر غور و خوض کیا جائے گا، ہمیں اس موقع کو G20 ممالک کے سامنے اپنے شاندار ثقافتی ورثے اور روایات کی نمائش کے لیے بھی استعمال کرنا چاہیے۔ بہر حال عالمی سطح پر ہندوستان کی پوزیشن نہ صرف اس کی اقتصادی اور عسکری صلاحیتوں سے متاثر ہے بلکہ یہ اس کے فن، ثقافت اور روحانیت سے چلنے والی اس کے ’’سافٹ پاور‘‘ کے بارے میں بھی ہے۔ ہندوستان کی G20 صدارت کا نمایاں موضوع ’ہندوستان کی روح‘ ہے۔

      ہمارے ثقافتی ورثے کے مقامات پر نہ صرف تاریخی سیر کی جاسکتی ہے بلکہ ہمارے ماضی کو نسلوں تک زندہ رکھنے کا یہ ایک طریقہ بھی ہیں۔ ہم اس وقت ہندوستان میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں اسے ’ثقافتی نشاۃ ثانیہ‘ کا اپنا مرحلہ کہا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے تعمیر نو کے متعدد اقدامات اور منصوبے شروع کیے گئے ہیں جو تہذیبی اہمیت کے حامل ہیں۔

      ہندوستانی شہروں اور قصبوں میں تاریخی اور ثقافتی وسائل کے تحفظ کی کوششیں اب مقامی برادریوں کی ضروریات اور خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع انداز میں انجام دی جارہی ہیں۔ ہمارے ورثے کے مقامات اور شہروں کی ترقی چند یادگاروں کی ترقی اور تحفظ کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اس کی روح کی تجدید اور اس کے کردار کا واضح اظہار ہے۔

      یہ بھی پڑھیں: 


      ایودھیا میں رام مندر کی جاری تعمیر، گنگا اور کاشی وشواناتھ مندر کو جوڑنے والے وارانسی میں کاشی وشواناتھ کوریڈور، سومناتھ مندر کے احاطے کی ترقی، مہاکال مندر کی تزئین و آرائش اور توسیع جیسے کئی اقدامات کے ذریعے ہندوستان کی ثقافتی تجدید نظر آتی ہے۔ اجین میں سری شنکراچاریہ کے 12 فٹ اونچے مجسمے کی نقاب کشائی، کیدارناتھ مندر کی تعمیر نو، چار دھام پریوجنا، سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور صاحب کوریڈور کا افتتاح، کشمیر میں مندر کی بحالی، 216 فٹ اونچے مجسمے کی نقاب کشائی، حیدرآباد میں 11ویں صدی کے بھکتی سنت رامانجوچاریہ، کیواڑیہ میں اسٹیچو آف یونٹی اور بہت سے دوسرے مقامات میں اسی فکر کو پروان چڑھایا جاتا ہے۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: