نئی دہلی. جموں و کشمیر کے سری نگر میں ہونے والے G-20 اجلاس سے پاکستان پریشان ہوگیا ہے۔ در اصل ہندوستان نے G-20 اجلاس کے حوالے سے نیا کیلنڈر جاری کیا ہے۔ اس سلسلے میں 22 سے 24 نومبر کے درمیان سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کی ایک میٹنگ سری نگر میں رکھی گئی ہے۔ پاکستان نے سعودی عرب، ترکی اور چین جیسے ممالک کے ساتھ بھی سری نگر کا مقام تبدیل کرنے کے لیے لابنگ بھی کی تھی۔ حالانکہ اس کی یہ ساری خرافات دھری رہ گئیں اور ہندوستان نے پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق G-20 اجلاس سری نگر میں ہی رکھ دی۔ ایسے میں اب پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان کے اس اقدام کو سلامتی کونسل کی قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ G-20 ٹورزم ورکنگ گروپ کا اجلاس سری نگر، جموں و کشمیر میں منعقد کرنے کا فیصلہ پریشان کن ہے۔ اس نے اپنے بیان میں کہا، 'ہندوستان کا یہ نیا غیر ذمہ دارانہ قدم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان ان اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ہندوستان آکر دیکھیں پاکستان سے بہتر حالت میں ہیں مسلم، نرملا سیتا رمن کی مغربی ممالک کو۔۔۔ہندوستان کی زمین پر قبضہ کرنے کا زمانہ گیا، اروناچل میں LAC کے پاس گرجے امت شاہG20 اجلاس ملک کی تمام ریاستوں میں منعقد ہوں گے۔بتا دیں کہ ہندوستان اس سال اپنی صدارت میں ملک کی تمام 28 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں G20 اجلاس منعقد کر رہا ہے۔ اس سے قبل چین نے اروناچل پردیش میں ہونے والی میٹنگ پر ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اس کے باوجود ہندوستان نے وہاں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا، جس میں تقریباً 50 مندوبین نے شرکت کی۔
اروناچل پردیش اور جموں و کشمیر ہندوستان کے اٹوٹ انگ ہیں اور حکومت اس پر کسی دوسرے ملک کی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کو امید ہے کہ سری نگر میں ہونے والی میٹنگ میں بھی ایسا ہی ردعمل ملنے والا ہے جو وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جھوٹے پاکستانی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب ہوگا۔ پاکستان کے پریشان ہونے کے پیچھے بھی یہی وجہ مانی جارہی ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔