اپنا ضلع منتخب کریں۔

    سیکس کر کے چکانی پڑتی ہے یہاں کی لڑکیوں کواس چیز کی قیمت، جان کر اڑ جائیں گے ہوش

    علامتی تصویر

    علامتی تصویر

    کینیا کے بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں آنے جانے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ پیریڈس کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا۔

    • Share this:
    کینیا میں ایک جگہ ہے کبیرا سلم، جو دارالحکومت نیروبی کا ایک علاقہ ہے۔ یہاں رہنے والے لوگ بہت غریب ہیں۔ یونیسف نے اس جگہ پر ایک تحقیق کی۔ تحقیق کے دوران جو باتیں سامنے آئیں وہ یقینا چونکانے والی ہیں۔
    تحقیق میں سامنے آیا کہ کبیرا سلم میں تقریبا 65 فیصد خواتین کو سینیٹری نیپکن کی قیمت سیکس دے کر چکانی پڑتی ہے۔ یہی نہیں، 10 فیصد نوجوان لڑکیاں بھی سینیٹری نیپکن کے بدلے دوسروں کے ساتھ سونے پر مجبور ہیں۔

    کینیا کے بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں آنے جانے کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ پیریڈس کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا۔ جتنی جانکاری اور مدد دی جانی چاہئے وہ بھی اپنی ماں سے نوجوان لڑکیوں کو نہیں مل پاتی ہے۔

    اس وجہ سے کئی بار جب لڑکیاں پہلی بار پیریڈس سے گزرتی ہیں تو وہ سمجھ نہیں پاتی ہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ ایسے میں اکثر 'بوڈا۔ بوڈا' (موٹر سائیکل ٹیکسی) والے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ لڑکیوں کو سینیٹری نیپکن دینے کے بہانے ان کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرتے ہیں۔ کیونکہ ان کے پاس سینیٹری نیپکن کے لئے نہ تو پیسے ہوتے ہیں اور نہ ہی گھر والوں کا تعاون انہیں ملتا ہے۔

    تحقیق کے دوران ایک اور بات سامنے آئی کہ کینیا میں 7 فیصد خواتین ایسی بھی ہیں جو پیریڈس کے دوران سینیٹری نیپکن کی جگہ نیوز پیپر، پرانے کپڑے اور مرغی کے پنکھ جیسی چیزیں استعمال کرتی ہیں۔ حالات اتنے برے ہیں کہ کئی علاقوں کے لوگوں کو یہ پتہ تک نہیں ہے کہ صابن جیسی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ وہیں صاف پانی کی امید تو کی ہی نہیں جا سکتی ہے۔
    First published: